اشتہار

عمارتوں کو اے سی کی مانند ٹھنڈک فراہم کرنے والا ‘رنگ’ تیار

اشتہار

حیرت انگیز

سائنسدانوں نے توانائی کی بچت کرنے والا حیرت انگیز ‘پینٹ’ تیار کرکے دنیا کو حیران کردیا ہے۔

جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق تتلی کے پروں کو کیمیائی عمل سے متاثر ہو کر اس پینٹ کو نانو پارٹیکلز کے ذریعے تیار کیا گیا ہے جسے پلازمونک کا نام دیا ہے۔

امریکا کی سینٹرل فلوریڈا یونیورسٹی کے ماہرین نے اس پینٹ کو تیار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس کے استعمال سے عمارات میں ائیر کنڈیشنر (اے سی) کی ضرورت کم ہو جائے گی۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ یہ پینٹ سورج کی انفراریڈ شعاعوں کو منعکس کر دیتا ہے جس کے باعث بہت کم حرارت اسٹرکچر میں جذب ہوتی ہے۔

درحقیقت یہ پینٹ عمارت میں 13 سے 16 ڈگری سینٹی گریڈ کا درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے اور ایسا لگتا ہے جیسے اے سی کام کر رہا ہے۔

سائنسدانوں نے اسے دنیا کا ہلکا ترین پینٹ قرار دیتے ہوئےدعویٰ کیا کہ محض 1.4 کلوگرام پینٹ ایک بوئنگ 747 طیارے کو رنگنے کے لیے کافی ثابت ہوگا جبکہ روایتی پینٹ سے طیارے کو رنگنے کے لیے کم از کم 454 کلوگرام مقدار درکار ہوتی ہے۔

اس پینٹ کے لیے 2 بے رنگ میٹریلز کے نانو پارٹیکلز کو استعمال کیا گیا ہے اور اسی باعث یہ بہت ہلکے وزن کا پینٹ ہے، اس کی موٹائی محض 150 نانو میٹر ہے۔

محققین نے بتایا کہ اس کی تیاری میں یہ خیال رکھا گیا ہے کہ یہ پینٹ سیکڑوں سال تک خراب نہ ہو۔

انہوں نے بتایا کہ عام پینٹ کا رنگ وقت کے ساتھ ماند پڑنے لگتا ہے کیونکہ اس کی فوٹون جذب کرنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے مگر ہمارے پینٹ میں یہ مسئلہ موجود نہیں۔

فی الحال یہ پینٹ لیبارٹری تک محدود ہے اور عام لوگوں تک اس کی دستیابی میں کئی سال لگ سکتے ہیں،
مگر محققین پرامید ہیں کہ جب بھی اسے متعارف کرایا گیا تو اس کا ایک بہت چھوٹا ڈبہ ہی پورے گھر کو رنگنے کے لیے کافی ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں