عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے، اس کے ساتھ ہی انسان کی قوت سماعت بھی متاثر ہونے لگتی ہے اور بعض اوقات یہ کمزوری مکمل معذوری بن جاتی ہے، تاہم اب اس حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے سماعت کی مکمل بحالی کے لئے کامیاب تجربہ کیا ہے، سائنسدانوں کی جانب سے چوہوں میں ایک خاص جین کو استعمال کرتے ہوئے کم اور درمیانی تعدد کی حدود میں سماعت کو بحال کیا گیا۔
محققین کا ماننا ہے کہ جین کی سرگرمی میں کمی لاکر سماعت کی خرابی کو دور کیا جاسکتا ہے، کنگز کالج لندن میں انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری، سائیکالوجی اینڈ نیورو سائنس کی اس تحقیق میں ایک غیر فعال اسپینس 2 نامی جین والے چوہوں میں بہرے پن کو ٹھیک کرنے کے لیے جینیاتی طریقہ کار کو استعمال میں لایا گیا، جس سے کم اور درمیانی تعدد کی حدود میں ان کی سماعت کی صلاحیتوں کو بحال کردیا گیا۔
70 سال کی دہائی میں آدھے سے زیادہ افراد کی سماعت کمزوری کا شکار ہوجاتی ہے، کمزور سماعت، ڈپریشن اور علمی زوال کے ساتھ ڈیمنشیا کا خطرہ بھی کئی گنا بڑھ جاتا ہے، اگرچہ سماعت کے آلات اور کوکلیئر امپلانٹس کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں، لیکن وہ عام سماعت کے افعال کی بحالی میں مددگار ثابت نہیں ہوتے، نہ ہی وہ کان میں کسی بیماری کو بڑھنے سے روک سکتے ہیں۔
سینئر مصنف کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انحطاطی بیماریاں جیسے کہ سننے کے عمل میں کمی کو اکثر ناقابل واپسی سمجھا جاتا ہے، لیکن اس تحقیق کے مطابق کم از کم ایک قسم کے اندرونی کان کی خرابی سے نجات مل سکتی ہے۔
محققین نے اس تحقیق میں ایک غیر فعال Spns2اسپینس 2 نامی جین کے ساتھ چوہوں کی افزائش کی۔ اس کے بعد چوہوں کو جین کو فعال کرنے کے لیے مختلف عمروں میں ایک خاص انزائم فراہم کئے گئے، جس کے بعد دیکھا گیا کہ ان کی سماعت میں کافی بہتری سامنے آئی، خاص کر چھوٹی عمر میں اس جین کو فعال کرنا کافی مفید ثابت ہوا۔