تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 12 خواتین کی ہلاکت کراچی کی تاریخ کا دوسرا بڑا واقعہ نکلا

کراچی: شہر قائد کے علاقے سائٹ ایریا کی فیکٹری میں مفت آٹا تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے 3 بچوں سمیت 12 خواتین کی ہلاکت کراچی کی تاریخ کا دوسرا بڑا واقعہ نکلا، بھگدڑ مچنے اور غفلت کے تقریباً تمام واقعات رمضان میں پیش آئے۔

تفصیلات کے مطابق سائٹ ایریا میں غفلت کے بعد بدنظمی اور بھگڈر مچنے سے خواتین اور بچوں کی ہلاکت کا واقعہ کراچی کا پہلا نہیں بلکہ دوسرا بڑا واقعہ نکلا ہے۔

شہر قائد میں ماضی میں بھی ایسے کئی واقعات رونما ہوئے جنھیں کراچی کی تیز رفتار زندگی نے آہستہ آہستہ بھلا دیا، بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کا پہلا سب سے بڑا سانحہ 14 ستمبر 2009، 24 رمضان کو کھوڑی گارڈن میں پیش آیا تھا۔

پیر کی سہ پ

ہر کھوڑی گارڈن کی کچھی گلی میں ایک گودام کے مالک چودھری افتخار کی جانب سے مستحقین میں آٹا‘ چاول اور دالوں سمیت مفت راشن تقسیم کیا جا رہا تھا، اس موقع پر وہاں 400 سے زائد خواتین و حضرات موجود تھے۔

 

راشن کی تقسیم کے دوران بعض افراد نے آگے بڑھنے والی خواتین کو قطار میں رکھنے کے لیے لاٹھیاں برسائیں تو وہاں بھگدڑ مچ گئی، جس کے نتیجے میں خواتین ایک دوسرے کے پیروں تلے آ کر کچلی گئیں، جس سے 20 خواتین ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئی تھیں۔

اس واقعے کا مقدمہ کھارا در تھانے میں قتل خطا، غفلت اور دیگر دفعات کے تحت حاجی افتخار کے خلاف درج ہوا، جنھیں اگلے روز ضمانت دی گئی اور ایک سال بعد باعزت بری کر دیا گیا۔

گزشتہ روز اور 2009 والے حادثات میں انتہائی مماثلت نظر آتی ہے۔

جولائی 2013 میں نیپا چورنگی کے قریب شادی ہال میں مفت راشن تقسیم کیا جا رہا تھا، اس دوران بھگدڑ مچی، جس میں 2 خواتین جاں بحق اور5 سے زائد خواتین زخمی ہو گئیں۔

2016 ایکسپو سینٹر میں راشن تقسیم کے دوران شدید بھگدڑ مچی، جس کے بعد خواتین نے دروازے پھلانگنے کی کوشش کی اور کئی خواتین بے ہوش ہو گئیں، جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا۔

بھگدڑ مچنے اور غفلت کے تقریباً تمام واقعات رمضان میں پیش آئے اور تمام واقعات میں مماثلت بھی نظر آتی ہے، اس کے باوجود نہ ہی کار خیر کرنے والوں نے اپنا انداز بدلا اور نہ ہی متعلقہ حکام کی جانب سے ایسے قواعد و ضوابط بنائے جا سکے تاکہ آئندہ ایسے حادثات رونما نہ ہو سکیں۔

Comments

- Advertisement -