سہون: درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے احاطے میں خودکش حملے کے باعث شہید ہونے والے افراد کی تعداد 90 ہوگئی، زخمی 343 ہیں جن میں سے 73 کی حالت نازک ہے جنہیں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
دھماکے کی مکمل خبر پڑھیں: درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ، 76 افراد شہید، 250 زخمی
ان بے بس اور جان کنی کے عالم میں تڑپتے ہوئے افراد کے اہل خانہ بھی بے بسی کی تصویر بنے ہوئے سکتے کے عالم میں اسپتالوں کے باہر جمع ہیں اور موبائل فون یا ملاقاتوں میں ایک دوسرے سے اپنے عزیزوں کے لیے دعائے صحت کی اپیلیں کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
سرکاری بیان کے مطابق جاں بحق افراد میں سے 55 سے زائد کی میتیں لواحقین کے حوالے کردی گئی ہیں بقیہ کی شناخت کا عمل جاری ہے جن کے لیے ڈی این اے سے مدد لی جائے گی، ایسی لاشوں کی تعداد 12 کے قریب ہے۔
یہاں یہ بھی واضح رہے کہ حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ عراق و شام(داعش) قبول کرچکی ہے۔
جمعے کو بھی مختلف تحقیقاتی ٹیموں نے درگاہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے، وہاں موجود میڈیا کو ایس ایس پی انویسٹی گیشن راجا عمر خطاب نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں حملہ آور کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔