امریکی گلوکارہ و اداکارہ سلینا گومز کی جانب سے غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کے فیصلے سے متعلق بنائی گئی ویڈیو پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن کے مشیر ٹام ہومن کا جواب سامنے آگیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق سلینا گومز نے کچھ دن پہلے اپنی انسٹا اسٹوری پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں انہوں نے روتے ہوئے امریکا سے ملک بدر کیے جانے والے لوگوں سے معافی مانگی تھی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ ملک میں لوگوں کو اس طرح نشانہ بنایا جا رہا ہے، مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آ رہا، میں سب سے معذرت خواہ ہوں، کاش میں اس حوالے سے کوئی کردار ادا کرسکتی۔
اداکارہ کی جانب سے شیئر کی گئی یہ ویڈیو چند لمحوں میں ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس کے بعد اُنہیں اپنی اس ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردِعمل کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
اب امیگریشن پالیسی سے متعلق میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر کے مشیر کا کہنا ہے کہ پالیسی پر کوئی معافی نہیں، یہ اقدامات امریکا کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے کئے جارہے ہیں۔
امریکی صدر کے مشیر ٹام ہومن کا کہنا تھا کہ یہ جذباتی ویڈیوز حقیقت کو نہیں بدل سکتیں، جو لوگ قانون توڑتے ہیں انہیں نتائج کا سامنا کرنا ہو گا،ہمارے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کے خلاف کارروائی کرنا ہماری ذمے داری ہے۔
امریکا: غیرممالک کو منجمد امداد میں اضافی استثنیٰ دے دیا گیا
یاد رہے کہ ٹرمپ کے حامیوں نے اس اقدام کو ملک کی سلامتی کے لیے ایک ضروری قدم قرار دیتے ہوئے ہالی ووڈ اداکارہ پر شدید تنقید کی تھی۔