اسلام آباد : قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ میں بھی الیکشن ایکٹ اور نیب قوانین میں ترامیم کے بل کثرت رائے سے منظور کرلئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے الیکشن ایکٹ اور نیب قوانین میں ترامیم کے بل پیش کئے۔
جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور امپورٹڈحکومت نامنظور کے نعرے لگائے جبکہ چیئرمین سینیٹ کی ڈائس کاگھیراؤ کیا۔
اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں ،اجلاس میں چیئرمین سینیٹ نے بل کی منظوری کیلئےایوان کی رائے لی، جس کے بعد نیب ترمیمی بل اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2022 کثرت رائے منظور کرلئے گئے۔
اپوزیشن کے شور شرابے میں بل کی منظوری دی گئی، اس سے قبل بلوں پر تحریک منظور کی گئی تھی۔
اپوزیشن لیٖڈر شہزادوسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا یہ بل متعلقہ کمیٹی کوبھجوایاجائے، اوورسیزووٹرز کے حق پر ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے، اوورسیز ووٹر قوم کیلئے اہمیت کے حامل ہیں۔
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے بتایا کہ اوورسیزکا ووٹ نہ ختم کیا گیا ہے نہ کیا جائے گا، بل کےذریعےاوورسیز کے حقوق واپس نہیں لیے گئے، بل میں الیکشن کمیشن کو پابند کیا گیا کہ وہ اوورسیز کو ووٹ کاحق دے۔
جس پر شہزادوسیم کا کہنا تھا کہ 90 لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یاد رہے حکومت نے جمعرات کو قومی اسمبلی سے منظور کی گئی قانون سازی سینیٹ سے منظور کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزرات پارلیمانی امور کی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بل فوری سینیٹ بھیجنے کی ہدایت کی تھی، سینیٹ سے بلزکی منظوری سے اصلاحات کے بعد انتخابات کا مطالبہ پورا ہوجائے گا۔
گذشتہ روز قومی اسمبلی میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) کے استعمال کے خاتمے ، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ نیب قوانین کے ترمیم کا بل بھی منظور کیا گیا تھا۔