اسلام آباد : سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے پاکستان حلال اتھارٹی کے قیام کے بل کی منظوری دے دی ہے۔
حلال اتھارٹی کے قیام سے سرٹیفکیٹ کے بغیرحلال زمرے میں آنے والی کوئی بھی چیز پاکستان درآمد نہیں کی جاسکے گی۔
سینٹر عثمان سیف اللہ کی سربراہی میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس میں حلال اتھارٹی کے قیام کے بل کی منظوری دی گئی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ اتھارٹی کے قیام سے حلال معیار پر پورا نہ اترنے والی اشیاء کی فروخت اور تیاری کو روکا جاسکے گا جبکہ اتھارٹی ہلال معیار کو جانچنے کیلئے اشیاء کے نمونے حاصل کرنے سمیت جائزہ لے سکے گی۔
فروخت کیلئے پیش کی جانے والی حلال اشیاء کی پیکنگ پراجزء سمیت تیاری اور میعاد ختم ہونے کی مدت بھی درج کرنا ہو گی۔
حلال اتھارٹی کا نام اور لوگو غلط استعمال کرنے پر تین سال تک قید اور دس لاکھ روپے تک جرمانہ کی سزا رکھی گئی ہے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان ہلال اتھارٹی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت ہو گی جبکہ چاروں صوبوں ، آزاد جموں کشمیراورگلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریوں کو پاکستان ہلال اتھارٹی میں نمائندگی دی گئی ہے۔