پیر, جولائی 7, 2025
اشتہار

سینیٹ اجلاس: صادق سنجرانی پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش، اپوزیشن کی درخواست پر اجلاس ملتوی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: آج سینیٹ میں چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو چیئرمین سینیٹ نے خود ہی خود پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش کرنے کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف آج سینیٹ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، تاہم اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

سینیٹ میں قائد حزبِ اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا کہ انھوں نے تحریک جمع کرائی تھی کہ اجلاس طلب کیا جائے، اور چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ووٹنگ کی جائے، تاہم بہ جائے اس کے کہ قرارداد پر کارروائی ہوتی، رولز 218 پر بحث کی گئی۔

راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ انھوں نے دارخوست کی کہ سینیٹ اجلاس ملتوی کیا جائے، کیوں ہم چاہتے ہیں ہماری قرارداد پر یکم اگست کو اجلاس میں ووٹنگ ہو۔

سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ ہم قائد حزب اختلاف کے مؤقف کی قدر کرتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ صاق سنجرانی نے اس موقع پر سیکریٹریٹ کو ہدایت کی کہ تاخیر کو روایت نہ بنایا جائے، رولز کے تحت رولز پر سختی سے عمل کیا جائے۔ انھوں نے رولنگ دی کہ چیئرمین ڈپٹی چیئرمین ہٹانے کا نوٹس جاری اجلاس میں دیا جا سکتا ہے، تاہم قرارداد کے طریقے سے متعلق مبینہ خدشات پھیلائے جا رہے ہیں، چیئرمین ہٹانے کے لیے آئین و قانون میں رولنگ واضح ہے، اس سلسلے میں چیئرمین کی فروری 2016 کی رولنگ موجود ہے۔

انھوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں تحریک پیش کرنے کی اجازت اس لیے نہیں دی گئی کیوں کہ چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد کا نوٹس شرایط پر پورا نہیں اترتا، میں نے چیئرمین کے عہدے کا تقدس اور غیر جانب داری کا خیال رکھا، پروپیگنڈا نہ کیا جائے، اس کا نقصان سینیٹ کو ہوتا ہے، قرارداد کا نقصان چیئرمین کے عہدے کو پہنچ رہا تھا، میں یہاں اپنے لیے نہیں، سینیٹ کی بقا کی جدوجہد کر رہا ہوں۔

صادق سنجرانی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت پارلیمانی امور کو بھی اجلاس بلانے کی سمری کے لیے لکھا ہے، یہ سب اس لیے کیا کہ اپوزیشن کی تحاریک کو شامل کیا جا سکے، اجلاس میں نوٹس نہیں ملے اس کے باوجود تقسیم کے احکامات دیے، سینیٹ سیکرٹریٹ نے نوٹسز کے لیے جو طریقہ اختیار کیا اسے روایت نہ بنائے، میں چیئرمین کی کرسی کو متنازع بنانے کی کوشش کو ناکام کرنا چاہتا تھا، اس کرسی پر صرف صوبے کا نمایندہ نہیں۔

خیال رہے کہ آج سینیٹ اجلاس میں صرف چیئرمین سینیٹ پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی گئی، بعد ازاں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کی درخواست پر اجلاس ملتوی کیا گیا، ان کا مطالبہ تھا کہ قرارداد پر ووٹنگ کی جائے جو نہیں کروائی گئی۔

اپوزیشن کا اجلاس

قبل ازیں، اپوزیشن نے بھی اجلاس طلب کیا تھا جس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے حکومتی ایجنڈا مسترد کیا اور ایوان میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا، اپوزیشن کا مؤقف تھا کہ چیئرمین سینیٹ ایوان میں اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں اس لیے قرار داد بھرپور طریقے سے منظور کرائی جائے گی۔

نمبر گیم کے حوالے سے اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اپوزیشن کے پاس نمبر گیم مکمل ہے، کمی کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ اجلاس میں نمبر گیم کی حکمت عملی بھی طے کی گئی، اور اپوزیشن کے تمام اراکین کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔

ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی متعلقہ کمیٹی تمام اراکین سے رابطے میں رہی، کمیٹی کی رپورٹ اجلاس میں بھی پیش کی گئی، کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اپوزیشن کے بیرون ملک جانے والے اراکین کو بھی واپس بلا لیا گیا ہے، خیال رہے کہ پیر صابر شاہ کی سربراہی میں اپوزیشن سے رابطوں پر کمیٹی بنائی گئی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں