تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، انھوں نے استعفے دیے تو الیکشن کرا دیں گے: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے اداروں میں اصلاحات کرنے میں دیر کر دی، فوری اصلاحات نہ کرنے سے ملک کو نقصان ہوا، میں اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، اپوزیشن نے استعفے دیے تو ہم الیکشن کرا دیں گے، اگر ان کو این آر او دیا تو یہ ملک کے ساتھ غداری ہوگی، آج ان کے مطالبات مان لوں تو یہ ہر احتجاج ختم کر دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینئر کالم نگاروں سے ملاقات میں کیا، وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے حکومت طاقت کا استعمال کرے، لیکن حکومت اپوزیشن کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کرے گی، حکومتی رٹ کم زور نہیں عدالتی فیصلے کا احترام کریں گے، مجھے معلوم ہے جیت میری ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا اپوزیشن عوام کی جانوں سے کھیل رہی ہے، کچھ ممالک بھی نہیں چاہتے کہ پاکستان کی معیشت مضبوط ہو، اپوزیشن کا احتجاج بھی ایک خاص سمت میں ہو رہا ہے، کچھ ممالک پاکستان کو ترقی کرتے نہیں دیکھنا چاہتے، اپوزیشن سے بات کریں تو اپنی بات لے کر بیٹھ جاتی ہے، وہ نیب کا خاتمہ چاہتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے اداروں میں اصلاحات کرنے میں دیر کر دی، فوری اصلاحات نہ کرنے سے ملک کو نقصان ہوا، آئی ایم ایف بجلی کی قیمتیں بڑھانا چاہتا ہے ہم رکاوٹ ہیں، بیوروکریسی کی پرانی سیاسی وابستگی کی وجہ سے پنجاب میں مسائل ہیں، ہر پالیسی پر پاک فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے، نیب کیس کی وجہ سے حفیظ شیخ کو ہٹانا پڑا تو آپشن موجود ہے، معیشت درست سمت میں چل پڑی ہے۔ وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ آئی ایم ایف کے پاس بر وقت نہ جانا بڑی غلطی تھی۔

انھوں نے کہا آئندہ سال سینیٹ الیکشن کے بعد بلدیاتی الیکشن کرائیں گے، بلدیاتی انتخابات میں کرونا کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا مجھے پتا ہے مشکل وقت ہے مگر مجھے یہ بھی پتا ہے کہ جیت میری ہوگی، ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، چند ملکی اتحاد پاکستان کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتا، عراق میں جو کچھ ہوا وہ اسی طرح کیا گیا، عراق اور ایران کو لڑوا کر دونوں ملکوں کو کم زور کرنے کی کوشش کی گئی۔

انھوں نے کہا سعودی عرب اور ایران کو لڑوانے کی سازش کر کے کم زور کیا جا رہا ہے، اس سارے عمل کے پیچھے ایک پلان ہے، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے پیچھے بھی ایک سورس ہے، کرونا کو عوام اور اپوزیشن دونوں سنجیدہ نہیں لے رہے، ملک گیر لاک ڈاؤن پاکستان جیسے ملک کے لیے تباہی ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا، سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہیں۔

Comments

- Advertisement -