اسلام آباد: افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی کی سربراہی میں طالبان کا وفد کل پاکستان کا دورہ کرے گا اور افغان صورتحال پر 2روزہ ٹرائیکا پلس اجلاس میں بھی شرکت کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق افغان طالبان حکومت کا اعلیٰ سطح وفد کل پاکستان کا دورہ کرے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت وفدکی قیادت وزیرخارجہ امیرخان متقی کریں گے، طالبان وفد میں ان کے تجارت اور خزانہ کے وزیر بھی شامل ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ طالبان حکومتی وفد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پردورہ کررہا ہے، افغان وفد افغان صورتحال پر 2روزہ ٹرائیکا پلس اجلاس میں بھی شرکت کرے گا۔
دو روزہ ٹرائیکاپلس اجلاس 11اور12 نومبر کو اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں پاکستان،روس،امریکااور چین کے وفود شرکت کریں گے۔
دوسری جانب افغان وزارت خارجہ کے ترجمان قہار بلخی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ افغان وزیر خارجہ کی سر براہی میں طالبان کا وفد کل پاکستان کا دورہ کرے گا ، جہاں اسلام آباد میں ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے تعلقات، معیشت ، افغان مہاجرین سے متعلق بات چیت ہوگی۔
A senior delegation led by FM Mawlawi Amir Khan Muttaqi will travel to Pakistan on Nov 10.
Delegation will discuss enhancing ties, economy, transit, refugees & expanding facilities for movement of people, & will include Ministers & working groups from Finance & Trade Ministries. pic.twitter.com/FzF3eKWp9Q— Abdul Qahar Balkhi (@QaharBalkhi) November 9, 2021
یاد رہے گذشتہ ماہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے ہمراہ کابل کا دورہ کیا تھا ، جہاں افغانستان کےعبوری وزیر اعظم ملاحسن آخوند سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور ،تجارتی و اقتصادی شعبہ جات میں تعاون سمیت افغان عوام کومعاشی بحران سے نکالنے کیلئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے کہا تھا پاکستان افغانستان میں دیرپا امن اوراستحکام کاخواہاں ہے اور انسانی بنیادوں پرافغان بھائیوں کی مددکیلئےپرعزم ہے۔
بعد ازاں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وطن واپسی کے موقع پر کہا تھا کہ اگلے چند روز میں طالبان کا ایک وفد اسلام آباد آئے گا جو آج پاکستانی وزارتوں کے مختلف ورکنگ گروپس کے ساتھ معاملات کو حتمی شکل دے گا۔
شاہ محمود قریشی نے دورہ کابل میں پاکستان کی جانب سے پانچ ارب روپے کی امدادی اشیا افغانستان کو فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا ، جن میں ادویات اور خوراک شامل ہوگی۔