لاہور میں سینئر صحافی ایاز امیر پر نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ اور تشدد کیا گیا ہے جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
سینئر صحافی ایاز امیر دنیا ٹی وی پر شوکر کے جا رہے تھے کہ راستے میں انہیں نامعلوم افراد کی جانب سے روکا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
نامعلوم گاڑی میں آنے والے چھ افراد ایاز امیر کا موبائل فون اور پرس بھی ساتھ لے گئے۔ نامعلوم افراد سینئر صحافی کے ڈرائیور پر بھی تشدد کیا۔
خیال رہے کہ ایاز امیر نے گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے رجیم چینج سیمینار میں شرکت اور خطاب کیا تھا۔
سینئر صحافی ایاز امیر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایبٹ روڈ پر 4 سے 6 افراد نے حملہ کیا، گاڑی روک کر مجھ پر تشدد کیا گیا، حملہ آور ایک شخص نے ماسک پہنا ہوا تھا، ڈرائیور کا موبائل فون بھی چھین لیا۔
ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے سینئر صحافی پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ایاز امیر پر تشدد میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، ملزمان کو قانون کی گرفت میں لاکر مزید کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سینئر صحافی ایاز امیر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، امپورٹڈ حکومت کے آتی ہی صحافیوں پر حملے معمول بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی حتمی تحقیقات چاہتے ہیں، اختلاف رائے کو برداشت کیا جانا چاہیے۔