قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والی حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے ساتویں روز حماس نے مزید 8 اسرائیلی رہا کردیئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس نے پہلے فرانس کی دوہری شہریت کی حامل 21 سالہ لڑکی اور 40 سالہ خاتون کو رہا کیا جس کے بعد 2 بچوں اور 4 خواتین سمیت مزید 6 اسرائیلیوں کو رہا کردیا گیا۔
اسرائیل نے بھی حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا، اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینیوں میں 23 بچے اور 7 خواتین شامل ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے خاتمے پر عالمی برادری کی جانب سے تشویش دونوں فریقین پر تشدد کے خاتمے اور قیام امن کیلئے جنگ بندی میں توسیع پر زور دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے توسیعی مدت ختم ہونے کے بعد آخری گھنٹوں کے دوران جنگ بندی میں مزید ایک روزکی توسیع دیدی گئی تھی۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جنگ بندی معاہدے کے خاتمے سے متعلق اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کی اور جنگ بندی کے دورانیے کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے معروف فلسطینی مزاحمت کار خاتون احد تمیمی کو بھی حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں رہا کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی کے تحت جمعرات کو علی الصبح اسرائیل کی طرف سے رہائی پانے والے 30 قیدیوں میں ممتاز فلسطینی کارکن احد تمیمی بھی شامل ہیں۔
22 سال کی معروف سماجی کارکن احد تمیمی کو صہیونی فورسز نے رواں ماہ کے اوائل میں گرفتار کیا تھا، فوجیوں کا دعویٰ تھا کہ تمیمی نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا تاہم ان کی والدہ نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الزام ایک جعلی سوشل میڈیا پوسٹ پر مبنی ہے۔ واضح رہے کہ صہیونی فوج نے انھیں پانچویں بار گرفتار کیا تھا۔
BREAKING : Ahed Tamimi, just released from Israeli occupation jail, speaks about the horrific conditions in Israeli dungeons:
“No food, no water, no clothes. We slept on the floor. They threatened to kill my father who is languishing in Israeli prison.” pic.twitter.com/YASneYGp4l
— sarah (@sahouraxo) November 30, 2023
نیتن یاہو کا قابض آبادکاروں کو مزید ہتھیار دینے کا فیصلہ
تمیمی نے قید سے رہائی کے بعد میڈیا کو صہیونی فورسز کے وحشیانہ سلوک کی کہانی سنا دی، انھوں نے کہا کہ صہیونی فوجی کھانا تو دور پینے کے لیے پانی تک نہیں دیتے تھے، انھوں نے کہا میرے ساتھ جیل میں بدترین سلوک کیا گیا، جیل میں بند میرے والد کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی، پہننے کے لیے کپڑے بھی نہیں دیے گئے۔