اسلام آباد: جنسی زیادتی کا الزام لگا کر مقدمہ درج کرانے والی شبانہ بی بی نے ملزمان سے صلح کرلی ، عدالت میں راضی نامہ جمع کرادیا۔
تفصیلات کے مطابق مقدمے کی سماعت سیشن جج سہیل ناصر نے کی ، درخواست گزار شبانہ بی بی کی جانب سے تحریری بیان کےبعد مقدمہ خارج کرکے واقعے میں نامزد ملزمان کو بری کردیا گیا۔
شہبانہ بی بی نے 13 مئی دو ہزار اٹھارہ کو تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج کروایا تھا، جس میں امجد فاروق، حیدرعلی اور احمد علی پر زیادتی اور مسماۃ نازیہ پر معاونت کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ثبوتوں کی عدم موجودگی کے سبب عدالت نے تمام ملزمان کو پہلے ہی ضمانت دیکھ رکھی تھی۔
ملزمہ نے پولیس کے ذریعے داخل کی گئی درخواست میں عدالت سے کہا ہے کہ اس نے مقدمہ غلط فہمی کی بنیاد پر درج کرایا تھا، انگوٹھا لگاتے وقت اسے معلوم نہیں تھاکہ وہ کس کاغذ پر انگوٹھا لگارہی ہے، خاتون نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ان پر مقدمہ درج کرانے کے لیے دباؤ تھا۔
خاتون نے لکھا کہ غلط فہمی دور ہونے کی بنا پر اس کا ملزمان سے راضی نامہ طے پاگیا ہے اور اب وہ ملزمان کے خلاف مقدمہ جاری نہیں رکھنا چاہتی، جس کے بعد عدالت نے تمام حالات و واقعات کا جائزہ لیتے ہوئے صلح نامے کے قانونی کارروائی کمرہ عدالت میں مکلمل کروا کر ملزمان کو باعزت بری کرنے کا حکم صادر کردیا۔
گزشتہ مہینے چیف جسٹس آصف کھوسہ نے بھی زیادتی کا آٹھ سال پرانا مقدمہ نپٹاتے ہوئے ملزم کو باعزت بری کردیا تھا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں لکھا تھا کہ یہ زیادتی نہیں بلکہ زنا بالرضا کا کیس ہے۔
لڑکی نے7مہینےتک کسی رپورٹ کااندراج نہیں کرایا، چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے انصاف آج کل وہی ہے جومرضی کا ہو، خلاف فیصلہ آجائے تو انصاف نہیں ہوتا۔
چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ استغاثہ اپنامقدمہ ثابت کرنےمیں ناکام رہا، لڑکی زیادتی کے وقت بالغ تھی، جب لوگوں نےخاتون کودیکھ لیاتب اس نےزیادتی کاالزام لگادیا، میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کےبارےمیں کچھ نہیں لکھا، مقدمہ2010 میں درج ہوا تھا۔