اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے تاہم جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے، جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ وزارت صحت سے مشاورت سے ہوگا۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پہلے ہی 6 ماہ اسکول بند ہونے سے تعلیم متاثر ہوئی ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ محتاط ہو کر کیا۔
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔
Health of students is our first priority and any decision we make will be guided by the advice of Health Ministry. Having said that 6 months closure deeply affected the students. Decision to open was taken with great care. Any hasty decision to close will destroy education
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) September 19, 2020
خیال رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے تاہم اسکول کھلتے ہی بچوں، اساتذہ اور اسکول کے عملے میں کرونا وائرس کے کیسز پائے گئے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اسکول کھلنے کی تیسرے ہی روز کرونا وائرس کے باعث 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔
این سی او سی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔
ادھر سندھ حکومت نے بھی دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔