کراچی: خیرپور میں یونیورسٹی طالبہ کو اغوا کرنے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی ایم شیخ نے منگل 28 دسمبر کو ڈپٹی کمشنر خیر پور اور ایس ایس پی خیرپور کو طلب کرلیا ہے، ساتھ ہی چیف جسٹس نے شاہ لطیف یونیورسٹی کے رجسٹرار کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
افسوسناک واقعے پر چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خیرپور سے بھی واقعہ کی علیحدہ رپورٹ طلب کرلی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز رانی پور قومی شاہراہ پر سات سے زائد ملزمان نے اسلحہ کے زور پر یونیورسٹی بس کو روکا اور طالبہ کو اغوا کرنے کی کوشش کی، اس دوران طلبا نے مزاحمت کی تو انہیں بھی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کرڈالا، جس کے نتیجے میں سات طلبہ زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خیرپور: طالبہ کو اغوا کرنے کی کوشش، مزاحمت پر 7 طلبا زخمی
واقعے سے متعلق طالبہ خوشبو بھٹی نے بتایا کہ صفدر وسان زبردستی بس کو روک کر مسلح لڑکوں کے ساتھ سوار ہوا، ملزمان نے بس میں سوار طالبات کے ساتھ بدتمیزی کی اور مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی۔
طلبہ کے اغوا اور ساتھیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع پر یونیورسٹی طلبا شدید مشتعل ہوئے اور انہوں نے رانی پور کے مقام پر قومی شاہراہ پر دھرنا دیا تھا۔
احتجاجی طلبہ کا موقف تھا کہ فوری طور پر واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے جب ملزمان گرفتار نہیں ہونگے، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔