جمعہ, جنوری 31, 2025
اشتہار

شاہ محمود قریشی کی افغانستان کو نظر انداز کرنے پر کڑی تنقید

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت نے8ماہ سے افغانستان کو نظرانداز کیا ہوا ہے، وزیر خارجہ نے اب تک کابل کا دورہ تک نہیں کیا۔

یہ بات انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے کی میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ جب سے پی ڈی ایم حکومت آئی ہے اس نے افغانستان پر توجہ ہی کتنی دی ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ 8ماہ میں ہمارے وزیرخارجہ کو اتنی مہلت ہی نہیں ملی کہ افغانستان کا دورہ کرسکیں، افغانستان کے مسئلے پر پی ٹی آئی حکومت کی اپنی پالیسی تھی اور دنیا کو قائل کیا کہ افغان مسئلے کا حل جنگ نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بطور وزیرخارجہ میں نے افغان پالیسی پر تمام سیاسی جماعتوں کو بریفنگ دی اور انہیں اعتماد میں لیا، میں رہنماؤں کو دفترخارجہ میں بلاکر افغان ایشو پر بریفنگ دیتا تھا۔

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں 8 ماہ تک پنجاب حکومت کو گرانے اور ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت میں لگے رہے، اس وقت بھی ٹی وی چینلز پر سب سے اہم خبر مہنگائی اور معیشت نہیں بلکہ توشہ خانہ ہے۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ اب ہم معاشی صورتحال اور موجودہ حکومت کی کارکردگی پر وائٹ پیپر لے کر آرہے ہیں، کاروباری طبقہ اب سوچ رہا ہے ملک سے پیسہ باہر کیسے لے کر جائیں، موجودہ تمام بحرانوں کا واحد حل نئے انتخابات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں ایسی مضبوط حکومت آئے جو بڑے فیصلے کرسکے، پی ڈی ایم کی اس وقت اولین ترجیح یہ ہے ایم کیوایم کو کیسے راضی کیا جائے اور بلدیاتی انتخابات کیسے روکے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا سوال ہے کہ ماضی سے ہم سبق کیوں نہیں سیکھتے؟ ہمیں ہٹا کر ان ہی لوگوں کو لایا گیا جو گزشتہ 40سال سے ملک کی تباہی کے ذمہ دار ہیں، کیا انہیں ماضی کے فیصلوں سے کچھ حاصل ہوا؟

تحریک انصاف کے رہنما نے مزید کہا کہ اگر وہ ٹیکنوکریٹ گورنمنٹ لائیں گے تو کتنے عرصے چلالیں گے، جس کی آئین میں بھی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں