بالی ووڈ کے سپر اسٹار اداکار شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والے کا موبائل ٹریس کرلیا گیا۔
گزشتہ دنوں بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کو چند روز قبل موت کی دھمکی اور 50 لاکھ روپے کے مطالبے پر مبنی فون کال باندرہ پولیس اسٹیشن میں موصول ہوئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فون نمبر ایڈووکیٹ فیضان خان کا تھا جس نے پکڑے جانے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ اسے اس معاملے میں پھنسایا جارہا ہے کیونکہ اس نے شاہ رخ خان کے خلاف 1994 کی فلم انجام میں ہرن کے شکار کے خلاف ڈائیلاگ پر کیس دائر کیا تھا۔
شاہ رخ خان کو بھی جان سے مارنے کی دھمکی
بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے صدر مقام رائے پور سے تعلق رکھنے فیضان خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انکا فون دو نومبر کو چوری ہوگی تھا جس کی انھوں نے شکایت بھی درج کرائی تھی۔
فیضان خان نے الزام عائد کیا کہ شاہ رخ خان کو موت کی دھمکی کسی اور نے دی ہے جو کہ اس کے فون کا غلط استعمال کر رہا ہے، میرا اس دھمکی آمیز فون کال سے کوئی تعلق نہیں ہے مجھے صرف پھسانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
View this post on Instagram
فیضان خان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ماضی میں شاہ رخ خان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ اداکار مذہبی گروپوں کے مابین دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں۔
باندرہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی شکایت میں 1994 کی فلم ’انجام‘ کے ایک سین کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں شاہ رخ خان اپنے نوکر کو اپنی گاڑی میں مردہ ہرن کے بارے میں مطلع کرتے نظر آتے ہیں۔
فیضان خان نے مزید الزام لگایا کہ شاہ رخ خان کے مشکوک عناصر سے رابطے ہو سکتے ہیں، تاہم اس شخص نے کوئی ثبوت نہیں دیا، دوسری جانب پولیس اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔
بھارتی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز کال کے دوران فون کرنے والے نے خود کو صرف ہندوستانی کہہ کر متعارف کرایا۔