دہلی میں میں ہونے والے فسادات کے مقدمے میں شاہ رخ پٹھان کی درخواست ضمانت پر عدالت نے پولیس کو نوٹس جاری کردیا۔
شاہ رخ پر الزام ہے کہ اس نے 2020 میں ہونے والے دہلی فسادات کے دوران مبینہ طور پر ایک پولیس اہلکار پر پستول تانی تھی۔ اب دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے جمعرات کو شاہ رخ پٹھان کی درخواست ضمانت پر ریاستی پولیس کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
جسٹس جیوتی سنگھ نے استغاثہ سے مقدمے کے اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے اور حکم دیا ہے کہ شاہ رخ کی نامزدگی اگلی تاریخ (16 اپریل) سے پہلے طلب کی جائے۔
دلیل دیتے ہوئے ملزم کے وکیل نے کہا کہ فسادات کے دوران مجرم ٹھہرائے جانے پر زیادہ سے زیادہ 10 سال کی سزا ہو سکتی ہے جبکہ شاہ رخ پہلے ہی چار سال حراست میں گزار چکا ہے۔
اس سے قبل دہلی کی ایک عدالت نے 14 دسمبر 2023 کو شاہ رخ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے عدالتی حراست کے دوران طرز عمل اور ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر عائد سنگین الزامات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
ان پر الزام ہے کہ انھوں نے 24 فروری 2020 کو جعفرآباد میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹیبل کے سامنے پستول لہراتے ہوئے فائرنگ کی تھی۔
مزید برآں، 24 نومبر 2021 کو کارروائی کے دوران عدالت نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کے استدلال سے اتفاق کیا تھا۔
استدلال کے مطابق عینی شاہدین کے بیانات اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ پٹھان فسادی ہجوم کا حصہ تھا جس نے ہیڈ کانسٹیبل اور دیگر شہریوں پر فائرنگ کی تھی۔