تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

شہباز شریف اور حمزہ شہباز منی لانڈرنگ کیس سے بری

عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کردیا، اسپیشل جج سینٹرل نے دونوں ملزمان کی بریت کا فیصلہ سنایا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں بری کردیا گیا۔ اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کا فیصلہ سنایا۔

11اکتوبر کو اسپیشل سینٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستوں پر وکلا کو آج تک (12 اکتوبر) دلائل مکمل کرنےکی ہدایت کی تھی۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا تھاکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں براہ راست پیسے جمع ہونے یا نکلوانے کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔

اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان نے منی لانڈرنگ میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا دوران سماعت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے بدنیتی کی بنیاد پر یہ کیس بنایا۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں کوئی رقم نہیں آئی عدالتی استفسار پر ایف آئی اے پراسکیوٹر نے بتایا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں براہ راست کوئی رقم نہیں آئی اور نا ہی نکلوائی گٸی۔

ایف آئی اے نے مقدمے کا چالان مارچ 2022 مین عدالت پیش کیا تھا، ملزمان ایک سال تین ماہ تک عبوری ضمانت پر رہے، ایف آٸی اے کی جانب سے سولہ ارب کا چالان پیش کیا گیا جس میں سو گواہان کو نامزد کیا گیا۔

مقدمہ میں سلیمان شہباز ، طاہر نقوی اور مقصود ملک کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے، ملزمان میں سے ملک مقصود اور گلزار فوت ہوچکے ہیں جبکہ مقدمہ کی جے آٸی ٹی کے سربراہ ڈاکٹر رضوان بھی انتقال کرچکے ہیں۔

مذکورہ مقدمہ کے پہلے پراسیکیوٹر سکندر ذوالقرنین نے کیس میں ایف آٸی اے کی جانب سے مؤثر پیروی سے روکنے پر عدالت کو مراسلہ بھی بھجوایا تھا۔

قبل ازیں منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے، وزیر اعظم شہباز شریف سرکاری مصروفیت کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے۔

عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کوئی شواہد نہیں ہیں کہ اکاؤنٹس شہباز شریف یا حمزہ شہباز کے دباؤ پر کھولے گئے۔

تفتیش سابق حکومت نے کی اور سیاسی بنیادوں پر لوگوں کے بیانات لیے گئے، تفتیش میں کسی گواہ نے شہباز شریف یا حمزہ شہباز کا نام تک نہیں لیا۔

وکیل نے کہا کہ اگر کوئی ایسا بیان آجاٸے تو وہ عدالت سے باہر چلے جائیں، عدالتی استفسار پر ایف آئی اے کے وکیل نے بتایا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پیسے کا لین دین اور منتقلی شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے کہنے پر ہوئے۔

گلزار مرحوم کا اکاؤنٹ بھی رمضان شوگر ملز کی انتظامیہ آپریٹ کرتی رہی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ سب لکھ کر دے سکتے ہیں جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کیا انہیں تحریری بیان دینے کے متعلق ہدایات نہیں ہیں۔

عدالت نے وکلاء کو بریت کی ۔ وہ ریکارڈ سے معاونت کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کوٸی دستاویزی ثبوت نہیں جس کے مطابق رقم شہباز شریف یا حمزہ شہباز کو ڈاٸریکٹ اکاونٹ میں آٸی ہو تاہم ہم یہ دلاٸل سے ثابت کرینگے کہ بے نامی دار اکاؤنٹ کے بینیفشری شہباز شریف اور حمزہ شہباز ہیں۔

عدالت نے سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوٸے وکلاء کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

یاد رہے کہ ایف آئی اے نے نومبر 2020 میں ان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ، کرپشن کی روک تھام ایکٹ اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو شوگر اسکینڈل میں منی لانڈرنگ کے کیس کا سامنا ہے، جب کہ سلیمان شہباز برطانیہ مفرور ہیں۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں