اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا بجلی کے منصوبوں پر بحث کیلئے تیار ہوں ، این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں، وزیراعظم بتائیں این آر او کب کہاں اور کیسے مانگا گیا، عمران خان ثابت کردیں کہ ہم نے این آراو کی سفارش کی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا اسپیکر کا مشکور ہوں، جو میرے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے بلایا گیا، مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے، جیل میں مجھے اخبارات مہیا نہیں اس لیے حالات سے واقف نہیں تھا، اسمبلی آتے ہوئے پتہ چلابھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزمقبوضہ کشمیرسے متعلق ایک قرارداد منظور کی گئی،صرف قرارداد سے آگے نہیں بڑھ سکتے دیگر اقدامات کرنا ہوں گے، کشمیریوں کی مدد کیلئے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں نہیں جھنجھوڑیں، اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن مقبوضہ کشمیر کادورہ کرے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مقدمات بنائے جائیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا حکومت کومشورہ ہے کشمیریوں پرمظالم کوبےنقاب کرے اور مقبوضہ کشمیر کیلئے عالمی سطح پر وفود بھجوائے جائیں، حکومت اور اپوزیشن میں موجود قابل ارکان کی کمیٹیاں بنا کر بھیجا جائے، ہمیں کشمیریوں بھائیوں کیلئےقرارداد سے بھی آگے بڑھنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی سوڈان میں ایک مذہب کے لوگوں کو آزادی دلوائی گئی، شمالی آئرلینڈ کی صورتحال بھی آپ کے سامنے ہے، بوسنیا کا معاملہ آیا تو ایک مذہب کے لوگوں کو شہید کیا گیا، فلسطین کی صورتحال بھی سامنے ہے،عالمی طاقتیں خاموش ہیں، مخصوص مذہب کے لوگوں کیلئے عالمی طاقتیں جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہیں
سعودی پیکج کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا سعودی عرب نےایک مرتبہ پھرپاکستان کاہاتھ تھاماہے، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دیا، حالیہ پیکج پر ہم سب کو ان کاشکریہ ادا کرنا چاہیے، سعودی عرب نے پیکج حکومت کونہیں پاکستان کی عوام کو دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان سےمطالبہ ہے تضحیک آمیز انداز سے باہرنکلیں، حکومتی ارکان بچگانہ حرکتیں نہ کریں اور دوستوں کوناراض نہ کریں، ایسے بہت سے دوست ممالک ہیں، جنہوں نے جنگوں میں ہمارا ساتھ دیا، حکومتی ارکان دوست ممالک سے متعلق احتیاط سے کام لیں۔
شہبازشریف نے کہا پرویزخٹک نے ماضی میں سی پیک کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، آج چین اس ساری صورتحال کے باوجود آگے بڑھ رہا ہے، آج بھی چین کس گرمجوشی سے ہم سے ملنے کیلئے بے تاب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب کنٹینر کی سیاست چھوڑ کر ملکی سیاست پرتوجہ دینی چاہیے، حکومت نے چند دن میں گیس سمیت دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھا کر غریبوں کو مشکلات میں ڈالا گیا، گیس کے بعد بجلی کی قیمت بڑھا کر بھی غریبوں کیلئے مسائل پیدا کیے گئے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا 50 لاکھ گھروں کاوعدہ کیا گیا ہے، معلوم نہیں وہ بھی کب بنیں گے، حکومت نےغریب آدمی کی امیدوں پر پانی پھیردیا ہے، موجودہ حکومت کی75دن کی پالیسی یہ ہے۔
شہباز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا شہبازشریف نیلسن منڈیلا بننے کی کوشش کررہے ہیں، نیلسن منڈیلاجھوٹ نہیں بولتے تھے، یوٹرن نہیں لیتے تھے، نیلسن منڈیلادھمکیاں نہیں دیتا تھا، بھڑکیں نہیں مارتے تھے، میں نیلسن منڈیلا نہیں شہبازشریف ہوں، عوام کا خادم ہوں جھوٹ نہیں بولوں گا،خدمت کروں گا۔
شہباز شریف نے کہا این آراو سے متعلق وزیراعظم گواہ پیش کردیں ہمیشہ کے لیے سیاست چھوڑدوں گا، وزیراعظم عمران خان ثابت نہیں کرسکے تو ایوان سے معافی مانگیں۔
ان کا کہنا تھا نیب کی جانب سےایک فہرست پیش کی گئی جو دھول جھونکنے کی کوشش ہے، سعدرفیق نے ریلوے کو بہتر کیا، آج انہیں ہر روز نیب کے نوٹس آرہے ہیں، آج سعودی عرب کا جو پیکج آیا ہے، اس میں خواجہ آصف کابھی کردارہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا ملک تو بڑی دورکی بات ظلم و زیادتی سے ایک گھر بھی نہیں چلتا، پی ٹی آئی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے ، ان کے راستے میں دیوار بنیں گے، این آراو کے نام پر ہمیں خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا ہے، مل کر اس ملک کو عظیم اور قائداعظم کا پاکستان بنائیں گے۔
شہبازشریف نے بجلی کے منصوبوں پر حکومت کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا بجلی پر میرا نام لے کرکہا گیا یہ مہنگے ترین منصوبے ہیں، بجلی کے منصوبوں پر 160ارب روپے کی بچت کی، وزیراعظم ہوا میں تیرنہ چلائیں،بجلی کے منصوبوں پر بحث کیلئے تیار ہوں، وزیراعظم تیاری کرکے آجائیں ایوان میں بجلی کے منصوبوں میں 190ارب روپے کی بچت کی مناظرے کیلئے تیار ہوں۔
انھوں نے مزید کہا میری بات غلط نکلے تو ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑنے کوتیارہوں، ن لیگ نے بجلی کے سستے منصوبے لگائے۔