تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

شہباز شریف کا وسط مدتی انتخابات کا مطالبہ اور اے پی سی چیئرمین شپ چھوڑنے کا اعلان

اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے اے پی سی کی چیئرمین شپ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے وسط مدتی انتخابات کا مطالبہ کردیا ہے اور کہا موجودہ دورہر لحاظ سے بدترین ہے۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا بجٹ پربحث کے پہلے 4دن ضائع کیے گئے، حکومتی ارکان نے ایوان کو مچھلی منڈی بنائے رکھا، تیس سالہ سیاسی کیرئیر میں حکومتی بنچوں کا ایساحال نہیں دیکھا ، یہ بات عیاں ہوگئی پی ٹی آئی نہیں پٹائی پارٹی ہے، ماضی میں بھی اختلافات تھے لیکن یہ صورتحال نہیں تھی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا آل پارٹیز کانفرنس میں فیصلہ ہوا جمہوریت کو بچانا ہے ، دوسری اے پی سی میں رہبر کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی کےلیےشاہد خاقان اور احسن اقبال کے نام دیے ہیں، رہبر کمیٹی تشکیل کے بعد فیصلے کرے گی۔

ن لیگ کے صدر نے کہا نواز شریف سےظلم اور ناانصافی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، فاشسٹ حکومت میں بھی ایسا نہیں ہوتا تھا، مشرف دور میں دوران قید میں بھی ملاقاتوں کی اجازت تھی، خاندان کے افراد کو ملاقات کے لئے 5 افرادتک محدود کر دیا گیا، اپنے حق کےلئے سیاسی اور قانونی لڑائی لڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہا تھا بجٹ مسترد کرتے ہیں اور راستہ روکنے کی کوشش کریں گے، بجٹ کے خلاف ریکارڈ 149 ریکارڈ ووٹ پڑے، بجٹ حصے بخرے کر کے منظر عام پر لایا گیا۔

شہباز شریف نے اے پی سی کی چیئرمین شپ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا پارٹی نےرانا تنویر کا نام چیئرمین اےپی سی کےلیے دے دیا ہے ، اسی وجہ سے میں پی اے سی میں نہیں جارہا، انتخابی دھاندلی کمیشن سے استعفے دینے کا فیصلہ کر لیاہے، مولانا فضل الرحمان کو پوری طرح سپورٹ کریں گے، ان سے اچھے تعلقات ہیں۔

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے وسط مدتی انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا موجودہ بیماری کاواحد علاج وسط مدتی الیکشن ہے، فیصلے اتفاق رائے سے ہوتے ہیں، اختلاف بھی ہوتو ڈسپلن کی پابندی کی ضرورت ہوتی ہے۔

:پیپلزپارٹی سے متعلق سوال پر شہبازشریف کا کہنا تھاہمیں آپ لڑانے کی کوشش کرتے ہیں جو نہیں ہو گا، نواز شریف ترقی اورخطے میں امن کی بات کرتے تھے تو غدار کہا جاتا ہے، اب نواز شریف کے فلسفے کو ہی آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

انھوں نے مزید کہا پولیو کے جتنے واقعات اب سامنے آرہے ہیں ان پرحیرانی ہے، موجودہ دورہر لحاظ سے بدترین ہے۔

Comments

- Advertisement -