پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے مشورہ دیا ہے کہ محسن نقوی وزیر داخلہ یا چیئرمین پی سی بی میں سے کوئی ایک عہدہ چھوڑ دیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق شاہد آفریدی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں کیلیے ایک باپ کی حیثیت رکھتا ہے۔ محسن نقوی کے پاس اس وقت پی سی بی کی سربراہی کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ کا اہم منصب بھی ہے۔ اب انہیں ایک فیصلہ کرتے ہوئے ان میں سے ایک پوزیشن کو چُن لینا چاہیے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ صرف مشاورت پر کرکٹ نہیں چل سکتی۔ کرکٹ کی سمجھ بوجھ والوں سے رائے لیں۔ کرکٹ بورڈ کا کردار بہت اہم ہے، خود کو بچانے کے لیے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے سامنے کھڑا کرنا درست نہیں ہے۔
سابق اسٹار آل راؤنڈر نے کہا کہ میری جب بھی کوئی بات ہوتی ہے تو منفی سوچ بنا لی جاتی ہے لیکن میں پاکستان ٹیم کیلئے 20 سے 22 سال کھیل چکا ہوں اور مسائل میرے دور پر بہت رہے ہیں۔ گیری کرسٹن جیسے لوگوں کی صرف پاکستان ٹیم کو نہیں، بلکہ گراس روٹ پر بھی ایسے لوگوں کی ضرورت ہے۔
سابق کپتان نے کہا کہ کھیلوں کے فروغ اور ٹیلنٹ کو بچانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کی خدمات کی ضرورت ہے۔ اکیڈمی کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انڈر 16 سے ہی بچوں کو ماڈرن کرکٹ کیلیے تیار کیا جا سکتا ہے۔ تعلیم اور کھیل دونوں میں بچوں کو قابل بنانا ہے۔
شاہد آفریدی نے اپنے داماد شاہین شاہ آفریدی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں شاہین کی تعریف بہت کم کرتا ہوں، اکثر تو میں صرف انہیں ڈانٹتا ہی نظر آتا ہوں۔