کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے شاہد برگر ڈکیت گینگ کے 3 کارندوں کو گرفتار کر لیا۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق الٰہی مستوئی نے بتایا کہ شاہد برگر ڈکیت گینگ کے ملزمان سے پستول اور چھینی گئی موٹرسائیکل برآمد ہوئی، 29 جولائی 2019 کو ملزمان نے ایس ایچ او سعادت بٹ کو فائرنگ کر کے زخمی کیا تھا جبکہ 28 نومبر 2021 کو ملزمان نے فائرنگ کے تبادلے میں پولیس اہلکار کو زخمی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں لوٹ مار میں ملوث گرفتار گینگ کے سنسنی خیز انکشافات
طارق الٰہی مستوئی نے بتایا کہ ملزمان نے 4 مارچ 2024 کو طالبعلم کو ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کر کے قتل کیا تھا، ملزمان کا گینگ 15 افراد پر مشتمل تھا، پولیس مقابلوں میں 5 ملزمان ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ 2 جیل میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شاہد برگر ڈکیت گینگ کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، گرفتار ملزمان نے مختلف علاقوں میں 200 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے، ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔
11 مارچ 2025 کو کراچی میں کورنگی پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس یونیفارم پہن کر اغوا اور ہاؤس رابری میں ملوث 5 رکنی گینگ کو گرفتار کیا تھا۔
ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے بتایا تھا کہ ملزمان کی شناخت علی عمران شیخ، وقار، انیل، دھیرج اور فرزوق شاہ کے ناموں سے ہوئی، ان سے اسلحہ برآمد کیا گیا۔
طارق نواز کا کہنا تھا کہ ملزمان نے 6 جنوری کو زمان ٹاؤن میں 16 لاکھ روپے کی ڈکیتی کی جبکہ سال 2021 عیدگاہ کی حدود میں مندر پر فائرنگ کر کے 5 لاکھ روپے کا بھتہ وصول کیا۔
ایس ایس پی کے مطابق ملزمان نے 8 اگست 2024 کو تاجر سلمان بٹ کو اغوا کیا، مغوی کو حبس بے جا میں رکھ کر 10 لاکھ روپے تاوان وصول کیا گیا۔
علاوہ ازیں، ملزمان نے سال 2024 میں ہندو شخص کے آئی ٹی سینٹر میں نقب زنی کی اور شنکر کو بلیک میل کر کے 2 لاکھ روپے وصول کیے۔
نومبر 2024 چکرہ گوٹھ سے بابر نامی شخص کو اغواکر کے بعد میں چھوڑا گیا، گرفتار ملزمان 2025 کی سب سے بڑی واردات کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ایس ایس پی کورنگی کے مطابق ملزمان نے انکشاف کیا کہ ان کی ٹیم کی تیاری مکمل تھی، اگر ہم گرفتار نہ ہوتے تو اس واردات میں بھی کامیابی ملتی۔