اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فیض آباددھرنا تحقیقاتی کمیشن میں پیش ہوکر ابتدائی بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی فیض آباد دھرنا تحقیقاتی کمیشن میں پیش ہوگئے اور ابتدائی بیان ریکارڈکرادیا، کمیشن نے سابق وزیراعظم کوچارصفحات پرمشتمل سوالنامہ بھی دیا۔
کمیشن کی جانب 4 صفحات پرمشتمل سوالنامہ شاہد خاقان عباسی کودیاگیا، اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن کی جانب سے ٹیلیفون کال پر بلایاگیا، کمیشن تحقیقات کر رہا ہے، جو ہوا بطور وزیراعظم میری ذمہ داری تھی۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دھرناختم کرنےکیلئےمعاہدہ حکومت کی جانب سےکیا گیا،دھرنےمیں اگرکسی نے قانون توڑاتو قانونی کارروائی ہونی چاہیے، معاہدے کا ڈرافٹ میں نے نہیں دیکھا، دھرنا ختم کرانے کا فیصلہ حکومت کا تھا۔
یاد رہے فیض آباد دھرنا کیس میں کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کیا تھا، فیض آباد دھرنا کمیشن سابق آئی جی اختر علی شاہ کی سربراہی میں قائم کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ فیض آباد دھرنے کے وقت شاہد خاقان عباسی وزیراعظم تھے، وہ اگست 2017 سے 31 مئی 2018 تک وزیراعظم رہے تھے۔