اشتہار

کراچی میں عید کے دوران کتنی بارش ہوئی؟ صوبائی وزیر نے بتادیا

اشتہار

حیرت انگیز

صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ دو روز کے دوران کراچی میں 400 ملی میٹر بارش ہوئی، بادل پھٹے جس کی وجہ سے سڑکوں پر پانی تھا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے عید کے ایام میں طوفانی بارشوں کے بعد کراچی کی صورتحال کے حوالے سے میڈی سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کراچی میں کچھ علاقوں میں بادل پھٹے اور دو روز کے دوران 400 ملی میٹر بارش ہوئی، بارشوں کے بعد سڑکوں پر پانی تھا تاہم سندھ حکومت نے قدرتی نکاسی اور پمپنگ کے ذریعے پانی نکال دیا ہے۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ اس وقت کراچی کی 95 فیصد سڑکیں کلیئر ہوچکی ہیں، کے پی ٹی انڈر پاس صبح 6 بجے تک وزرا نے کھڑے ہوکر کلیئر کرایا ہے، سب میرین انڈر پاس پر کام جاری ہے اور اس کو بھی رات تک کلیئر کر دیا جائے گا، اولڈ سٹی ایریا میں مسئلہ ہے، کسٹم ہاؤس پر پمپنگ کا عمل جاری ہے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ سمندر میں ہائی ٹائیڈ کی وجہ سے بھی پانی کی نکاسی میں رکاوٹ ہوئی تاہم امدادی سرگرمیوں کی وزیر اعلیٰ سندھ خود نگرانی کر رہے ہیں اور پوری مشینری موجود ہے، صوبائی وزرا، ایڈمنسٹریٹر کراچی سڑکوں پر موجود تھے، آئی آئی چندریگر روڈ پر 85 فی صد پانی نکل چکا ہے، نالوں میں بھوریاں اور سیمینٹڈ بلاکس ڈالے گئے تھے، کراچی میں بارشوں کے دوران جو جانی نقصان ہوا اس کی ذمے دار کے الیکٹرک ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی میں تباہی جو مصطفیٰ کمال کے دور میں ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی، ان کے دور میں 200 لوگ مارے گئے، وہ جتنا بھی پروپیگنڈا کرلیں فرق نہیں پڑتا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ایم کیو ایم اتحادی ہے اور ہمیں اس کا بڑا احترام ہے، ہم پوری رات جاگتے رہے لیکن ہم نے کسی پر احسان نہیں کیا کیونکہ شہریوں کی خدمت ہماری ذمے داری ہے، ہمارا کام ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر تنقید کرنا نہیں۔

واضح رہے کہ عید کے ایام میں کراچی میں طوفانی بارشوں نے شہر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

 یہ بھی پڑھیں: تیز بارش میں کراچی کا بیش تر علاقہ ڈوب گیا، انتظامیہ غائب، شہریوں کی نقل مکانی

کئی علاقوں میں تاحال برساتی پانی جمع ہے، اب تک سندھ میں برسات سے 26 افراد اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، درجنوں زخمی ہیں اور لوگوں کو مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں