اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی امریکی کمپنی اسٹار لنک کی عارضی رجسٹریشن پر بیان جاری کر دیا۔
شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اسٹار لنک کی رجسٹریشن یقینی بنائی گئی، ان کی قیادت میں پاکستان ڈیجیٹل ترقی کی جانب گامزن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے اسٹار لنک کو این او سی جاری کر دیا
وفاقی وزیر نے کہا کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی منظوری پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کیلیے سنگ میل ہے، وزیر اعظم کی ہدایت تھی کہ پاکستان میں انٹرنیٹ نظام بہتر بنایا جائے، سیٹلائٹ انٹرنیٹ جیسے جدید حل سے کنیکٹیوٹی میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ’ہول آف گورنمنٹ‘ اپروچ کے تحت اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا، سائبر کرائم ایجنسی، سکیورٹی ایجنسیز، پی ٹی اے اور اسپیس اتھارٹی نے کلیدی کردار ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی مشاورت سے عارضی این او سی جاری کیا گیا، پی ٹی اے اسٹار لنک کی فیس ادائیگی و دیگر لائسنسنگ ضروریات مکمل کرے گا، پاکستان میں اسٹار لنک کی آمد سے سیٹلائٹ انٹرنیٹ کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔
اسٹار لنک کو این او سی جاری
قبل ازیں، پاکستان اسپیس ایکٹیوٹیز ریگولیٹری بورڈ نے ایلون مسک کے زیرِ ملکیت امریکی کمپنی اسٹار لنک کو این او سی جاری کیا، کمپنی نے اسپیس ریگولیٹری بورڈ کے تمام تقاضے پورے کر لیے، وزارت داخلہ کی کلیئرنس کے بعد بورڈ نے اسے این او سی جاری کیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) آئندہ 2 ہفتے میں اسٹار لنک کو لائنس جاری کر دے گا، کمپنی پہلے ہی پی ٹی اے میں لائسنس کیلیے درخواست اور ٹیکنیکل و بزنس پلان جمع کروا چکا ہے۔
امریکی کمپنی نے پاکستان میں رجسٹریشن کے حوالے سے 3 مراحل مکمل کر لیے، اس نے ایس ای سی پی اور پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ سے رجسٹریشن اور اسپیس ایکٹیوٹیز ریگولیٹری بورڈ سے رجسٹریشن حاصل کر لی۔
آخری مرحلہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے رجسٹریشن حاصل کرنا ہے، پی ٹی اے کی جانب سے لائسنس کے اجرا کے بعد کمپنی سروسز کا آغاز کر سکے گی، پی ٹی اے اسٹار لنک کی جمع کروائی گئی دستاویزات کا جائزہ لے رہا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اسٹار لنک کی سروسز موجودہ نیٹ ورک میں کسی قسم کا خلل پیدا نہیں کریں گی، پاکستان نے 2023 میں نیشنل سیٹلائٹ پالیسی متعارف کروائی، 2024 میں پاکستان اسپیس کمیونیکشن کو مضبوط بنانے کیلیے اسپیس ایکٹیویٹیز رولز متعارف کروائے گئے۔