کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے جنگ جیو کی جانب سے پی ایس ایل رائٹس پر جاری حکم امتناع ختم کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنگ اور جیو کی جانب سے پی ایس ایل رائٹس پر حکم امتناع واپس اور درخواست کی جلد سماعت کی استدعا کی گئی تھی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے اے آر وائی کی درخواست پر حکم امتناع برقرار رکھا ہے۔
جسٹس شفیع صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کسی بھی حالت میں ہتک آمیز غلط خبر نہیں چلائی جاسکتی، دوران سماعت جج نے جنگ جیو کے وکیل سے استفسار کیا کہ عدالتی حکم میں آپ کوکیا اعتراض نظر آتا ہے؟، جس پر جیو کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت کا آرڈر درست ہے۔
اس سے قبل وکیل اے آر وائی ایان میمن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی ایس ایل رائٹس پر جیو غلط رپورٹنگ کررہا ہے، جیو نیوز سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا جھوٹا پروپیگنڈا کررہا ہے، اے آروائی کو زیادہ بولی کی بنیاد پر کنٹریکٹ دیاگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے جنگ، جیو کو پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں سے روک دیا
وکیل ایان میمن نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناع کے باوجود جیو کی جانب سے بےبنیاد پروپیگنڈا جاری ہے، اے آر وائی نے توہین عدالت پر جنگ جیو کو لیگل نوٹس بھجوادیئے ہیں۔
عدالت نے اے آر وائی کی درخواست پر حکم امتناع برقرار رکھتے ہوئےسماعت 27جنوری تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ 10 جنوری کو ہونے والی سماعت پر بھی سندھ ہائی کورٹ نے جنگ اورجیو کو اے آر وائی، پی ٹی وی کنسورشیم پر جھوٹے الزامات لگانے سے بھی روک دیا تھا، ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ جنگ، جیو، اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل جھوٹی خبروں اور بیانات سے اجتناب کریں۔
واضح رہے کہ اے آر وائی نے پی ایس ایل رائٹس کے خلاف جھوٹی خبروں پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ پی ایس ایل رائٹس پر جنگ، جیو جھوٹی، تضحیک آمیز خبریں شائع کر رہے ہیں، جھوٹی خبروں کا مقصد ہماری ساکھ متاثر کرنا ہے۔