اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگر کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے اور انہیں قانونی شکنجے میں لانے کا حکم دے دیا۔
امن و امان کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلیے ہمارا جہاد جاری رہے گا، دہشتگردوں کو عبرتناک شکست دیں گے اور پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کو ایک ہفتے میں حراست میں لیا جائے، وزیر اعظم
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے دشمن ہماری معاشی کامیابیوں سے خائف ہیں، اختلافات بھلا کر دہشتگردی کے خاتمے کیلیے مل کر کام کرنا ہے، سکیورٹی فورسز کے بہادر جوان اور افسر دن رات دہشتگردوں سے نبرد آزما ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف تمام اداروں اور صوبوں کی کوششیں لائق تحسین ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کیلیے وفاق صوبوں کی استعداد بڑھانے کیلیے بھرپور تعاون کرے گا، دہشتگردی کے خلاف بیانیے کیلیے وفاق اور صوبوں کا مل کر کام کرنا انتہائی خوش آئند ہے۔
شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف تمام اداروں کو کوششیں مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے اور ان کو قانون کے شکنجے لایا جائے۔
اجلاس کو امن و امان کے قیام کے حوالے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ نیکٹا میں نیشنل اور پرونشل انٹیلیجنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ مرکز قائم کیا گیا ہے۔
بریفنگ دی گئی کہ پنجاب کے 10 شہروں میں سیف سٹی منصوبہ کام کر رہا ہے، کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص اور نواب شاہ میں سیف سٹی منصوبے لگائے جا رہے ہیں، پشاور میں منصوبہ منظور ہو چکا ہے، اگلے مرحلے میں ڈی آئی خان، بنوں اور لکی مروت میں سیف سٹی منصوبے لگائے جائیں گے، گوادر سیف سٹی منصوبہ جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں، قومی شاہراہ این 25 اور این 40 پر تمام اہم شہروں میں سیف سٹی منصوبہ لگایا جائے گا، انسداد اسمگلنگ کیلیے شاہراہوں اور پلوں پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز قائم کیے جا رہے ہیں، اہم شہروں کے گرد و نواح میں غیر قانونی تعمیرات کو ختم کرنے کیلیے کارروائیاں جاری ہیں۔
اس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ اہم شہروں میں سیف سٹی منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں بھکاریوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، بھکاریوں کو بیرون ملک سفر سے روکنے کیلیے اقدامات جاری ہیں، اسلام آباد میں فارنزک سائنس ایجنسی قائم کی جا چکی ہے، پنجاب میں فارنزک سائنس ایجنسی کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔