اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کئی لوگ مختلف القاب سے نوازتے ہیں مگر مجھے رتی بھر پرواہ نہیں، مجھے صرف پاکستان اور عوام کی فکر ہے۔
یوم تعمیر و ترقی کی خصوصی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ایک سال میں اندھیروں سے نکل کر اجالوں کا سفر کیا، جون 2023 میں آئی ایم ایف کا پروگرام ہچکولے کھا رہا تھا، مہنگائی کا طوفان تھا اور عوام کو مشکلات تھیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے نتیجے میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس برداشت کرنا پڑا، تنخواہ دار طبقے نے 300 ارب روپے ٹیکس کی مد میں ادا کیا ان کو سلام پیش کرتا ہوں، اسلامی ترقیاتی بینک نے پروگرام کیلیے تعاون کیا، ایم ڈی آئی ایم ایف اور اسلامی ترقیاتی بینک سے بات کر کے پروگرام حاصل کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت پر الزام تراشی نہیں کرنا چاہتا لیکن معیشت کا برا حال تھا، گزشتہ حکومت میں 40 فیصد تک مہنگائی پہنچ گئی تھی، رات کو نیند نہیں آتی تھی خوف تھا کہ کہیں ملک ڈیفالٹ نہ کر جائے، سوچتا تھا خدانخواستہ ملک ڈیفالٹ ہوا تو میری قبر پر کتبہ لگے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میرا بس چلے تو پورے ملک میں ٹیکس 15 فیصد کم کر دوں، ملک میں وہ وقت بھی آئے گا جب ہم 15 فیصد ٹیکس کم کر دیں گے، حکومت اخراجات کم کرنے کیلیے اقدامات کر رہی ہے، اب سفر ترقی اور خوشحالی کا ہے آپ کو میرا بازو بننا ہے۔
’چیئرمین ایف بی آر کو کہتا ہوں قوم کے سرمایہ کاروں سے زیادتی نہیں ہونی چاہیے ان کی عزت کریں، ہم شبانہ روز محنت کر رہے ہیں سرمایہ کاروں کی مشاورت سے چلیں گے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سیاسی حکومت اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، اس عمر میں خواہش ہے کہ کوئی ایسی خدمت کروں کہ اچھے نام سے یاد رکھا جاؤں، چاہتا ہوں قوم یاد رکھے کہ ایک خادم آیا تھا جس نے ملک کو دوبارہ پٹری پر چڑھایا۔