پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جو وزیراعظم عدلیہ کے احکامات نہ مانے اس کے اعتماد کے ووٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار خیال کیا جس میں انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور پی ڈی ایم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شیخ رشید نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ کھسیانی بلی کھمبا نوچ رہی ہے، حلف کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ جو وزیراعظم عدلیہ کے حکم کو نہ مانے اس کے اعتماد کے ووٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
حکومت کی کھسیانی بلی کھمبہ نوچ رہی ہےحلف کےساتھ ہی سپریم کورٹ کے3ججوں کوماننےسےانکارکردیاجووزیراعظم عدلیہ کےحکم کونہ مانےاس وزیراعظم کےاعتمادکےووٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اوریہ سول نافرمانی کی شروعات ہےجب عدلیہ کےفیصلوں کااحترام نہیں ہوگاتوحکومت کےفیصلوں کوبھی عوام نہیں مانےگی
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) April 28, 2023
ان کا کہنا تھا کہ یہ سول نافرمانی کی شروعات ہیں، جب عدلیہ کے فیصلوں کا احترام نہیں ہوگا تو حکومتی فیصلوں کو بھی عوام نہیں مانے گی۔
سینیئر سیاستدان نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں مزید کہا کہ جس ڈار نے معیشت کو ڈبویا وہ الیکشن مذاکرات کا بھی حشر کر دے گا۔ مذکراتی کمیٹی نے صرف اسمبلیوں کے ٹوٹنے اور الیکشن کی تاریخ طے کرنی ہے۔ جو ایک سال میں الیکشن کی طرف نہیں آئے وہ تین دن میں کیسے آئیں گے؟
جس ڈار نے ملک کی معیشت کو ڈبویا وہ الیکشن مذاکرات آئین وقانون کا بھی حشر کردے گا مذکرات کی کمیٹی نےصرف اسمبلیوں کےٹوٹنے اورالیکشن کی تاریخ طےکرنی ہےایک سال میں جو الیکشن کی طرف نہیں آئےوہ 3 دن میں کیسے آئیں گے آصف زرداری اپنےداؤ پربیٹھے ہیں فضل الرحمان کی ضدسیاسی قبر کھود دےگی
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) April 28, 2023
سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کی ناکامی اور الیکشن کے تاخیری حربے ان کی بدنیتی ثابت کردیں گے۔ آصف زرداری اپنے داؤ پر بیٹھے ہیں جب کہ فضل الرحمان کی ضد سیاسی قبر کھود دے گی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے خلاف حکومت نے اعلان جنگ کیا ہے۔ پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کے ججز کیخلاف نازیبا زبان استعمال کرنا آئین شکنی اور سیاسی موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ بالآخر حکومت کو شکست ہوگی اورعدلیہ جیتے گی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئین جیتے گا اور مئی کے پہلے ہفتے تک عدلیہ کے فیصلوں کا تعین ہو جائے گا۔ الیکشن ہو کر رہیں گے اور آئین وقانون کی بلادستی قائم ہوگی۔
آئین جیتےگااورمئی کےپہلےہفتےتک عدلیہ کےفیصلوں کاتعین ہوجائےگاپارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کےججزکےخلاف نازیبازبان استعمال کرناآئین شکنی ہےاورسیاسی موت کودعوت دینےکےمترادف ہےالیکشن ہوکررہیں گےآئین وقانون کی بلادستی قائم ہوگی مذاکرات کی ناکامی الیکشن کےتاخیری حربےانکی بدنیتی ثابت کردینگے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) April 28, 2023
سینیئر سیاستدان نے کہا کہ 21 ارب روپے فنڈز فراہمی کا سپریم کورٹ کا حکم اب بھی قائم ہے۔ اس فیصلے سے منحرف ہونا بھی توہین عدالت ہوگی۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے الیکشن فنڈ پر رپورٹ مانگ لی ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر جس تحمل اور دور اندیشی کا ثبوت دیا ہے وہ قابل تحسین ہے۔