اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ یونیسف کے ساتھ چائلڈ لیبر سروے کروایا جارہا ہے، انسانی حقوق کے لیے ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) بنانے کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کسی بھی حکومت نے برسوں سے چائلڈ لیبر سروے نہیں کروایا۔ وزارت انسانی حقوق یونیسف کے ساتھ چائلڈ لیبر سروے کروا رہی ہے۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ سروے جون 2020 میں مکمل ہونا تھا لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے تاخیر ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کے لیے ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے، سسٹم ہمیں پالیسی اور اقدامات کے لیے ڈیٹا بیس فراہم کرے گا۔
No govt for years had ordered a child labour survey. We (MOHR) are conducting one with UNICEF – was to conclude in June 2020 but with COVID19 may be delayed a few months. We have also begun preparing an MIS for human rights which will give us a proper data base for policy/actions https://t.co/6f3bcYrbDE
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) June 13, 2020
وفاقی حکومت نے گزشتہ برس چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیے ہیلپ لائن بھی قائم کی تھی، شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ہم ہر بچے کی اسکول میں رسائی اور تعلیم کا حصول یقینی بنائیں گے۔
دوسری جانب ملک میں چائلڈ لیبر کی زنجیر میں جکڑے بچوں کے قتل اور تشدد کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔
چند روز قبل ہی راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو مالکان کی جانب سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس سے صفائی کے دوران پنجرہ کھلا رہ گیا جہاں سے 2 طوطے اڑ گئے۔
مالکان حسان صدیقی اور اس کی اہلیہ نے بچی پر اس قدر تشدد کیا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئی۔
شیریں مزاری کے مطابق کم عمر ملازمہ سے زیادتی اور قتل کیس میں پولیس سے رابطے میں ہیں، کیس میں شامل میاں بیوی 4 دن کے ریمانڈ پر ہیں۔ وزارت انسانی حقوق نے ایمپلائمنٹ آف چلڈرن ایکٹ میں ترمیم کی تجویز دی ہے، گھریلو کام کو خطرناک قرار دینے کی ترمیم شامل کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔