لاہور: سیالکوٹ میں توہین مذہب کے نام پر ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے سری لنکن مینیجر کی میت کل روانہ کی جائے گی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سیالکوٹ میں واقع وزیرآباد روڈ پر قائم چمڑے (لیدر) کی فیکٹری کے جنرل مینیجر کی قانونی دستاویزات مکمل ہونے کے بعد پریانتھا کمارا کی لاش کو کل سری لنکا روانہ کیا جائے گا۔
پریانتھا کی میت سری لنکن ایئرلائن کے ذریعے کل 5 بج کر تیس منٹ پر روانہ کی جائے گی، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ تین روز قبل سیالکوٹ میں واقع وزیرآباد روڈ پر قائم لیدر فیکٹری میں گزشتہ 9 برس سے مینیجر کے عہدے پر کام کرنے والے سری لنکن شہری کو مشتعل ملازمین کے ہجوم نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا اور پھر لاش کو آگ لگا دی تھی۔
مزید پڑھیں: سانحہ سیالکوٹ : ’جسم کی سب ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں صرف ایک پاؤں سلامت تھا‘
پریانتھا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اُن کی تشدد کی وجہ سے اُن کی کھوپڑی ٹوٹ گئی تھی، جس کی وجہ سے مغز باہر آگیا تھا۔ سری لنکن شہری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ مقتول کی موت دماغ متاثر ہونے کی وجہ سے ہوئی جب کہ بازو اور کولہے سمیت جسم کی تمام ہڈیاں ٹوٹ چکی تھیں اور صرف ایک پیر ہی سلامت تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پریانتھا کمارا کے جسم کا 99 فیصد حصّہ مکمل طور پر جھلس چکا تھا۔
پنجاب پولیس نے واقعے کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کر کے اب تک 124 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں 19 وہ مرکزی ملزمان ہیں جنہیں ویڈیو میں تشدد کرتے دیکھا گیا ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ کچھ ملزمان کے ہاتھوں میں ڈنڈے جبکہ کچھ ہاتھ پیروں سے تشدد کر رہے تھے، ملزمان گرفتاری کے ڈر سے دوستوں اور رشتے داروں کے گھروں میں چھپے ہوئے تھے جنہیں چھاپہ مار کارروائیوں کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ سیالکوٹ : مقتول فیکٹری مینیجر کی اہلیہ اور بھائی کا بیان سامنے آگیا
پولیس نے مزید بتایا کہ 124زیرحراست افراد سے تفتیش جاری ہے، جن کی مدد سے مزید ملزمان اور فیکٹری ملازمین کی گرفتاریاں کی جائیں گی۔