بدھ, جنوری 15, 2025
اشتہار

حکومت کا SIFC کی سہولت کاری سے معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلیے پختہ عزم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی سہولت کاری سے ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلیے پختہ عزم کا ظہار کیا ہے۔

ایس آئی ایف سی ایگزیکٹو کمیٹی کے 12ویں اجلاس میں ’اڑان پاکستان‘ منصوبے کا جائزہ لیا گیا جبکہ برآمدی سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے کردار پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کی خصوصیات اور اسٹیک ہولڈرز کے کردار پر روشنی ڈالی۔ کمیٹی نے پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کیلیے مؤثر حکمت عملی بنانے کا عزم کیا۔

- Advertisement -

یہ بھی پڑھیں: ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم سے ملکی معاشی استحکام کا منصوبہ

ایس آئی ایف سی نے ’ہول آف دی نیشن‘ فورم کے ذریعے پروگرام کے فوائد حاصل کرنے پر زور دیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللی تارڑ نے ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کی حمایت کیلیے میڈیا حکمت عملی پیش کی۔ سی ای او پی 3 اے کی جانب سے بین الاقوامی مشاورتی معاونت پر پیشرفت کی تفصیل بھی پیش کی گئی۔

کمیٹی کی کاوشیں تیز کرنے اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کی پیشرفت فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کمیٹی نے دوست ممالک سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کیلیے سرمایہ کاری کے منصوبوں پر زور دیا۔

سرمایہ کاری کیلیے متحدہ عرب امارات کی کنسلٹنٹ کمپنی سے معاہدہ

جولائی 2024 میں ایس آئی ایف سی اور حکومت پاکستان نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلیے متحدہ عرب امارات کی کنسلٹنٹ کمپنی سے معاہدہ کیا تھا۔

معاہدے کے تحت ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے باعث وفاقی کابینہ کی طرف سے منظور شدہ کلیدی وزارتوں کیلیے متحدہ عرب امارات کی عالمی مینجمنٹ کنسلٹنگ فرم ’اے ٹی کیرنی مڈل ایسٹ لمیٹڈ‘ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

کیرنی ٹیم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے ساتھ مل کر ایس آئی ایف سی کے نیشنل کو آرڈینیٹر کے ساتھ ایک تفصیلی ملاقات کی جس میں تعاون کے لیے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

کیرنی ٹیم 18 ماہ کی مدت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے کیلیے کئی اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مہارت فراہم کرے گی۔

معاہدے سے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی حکمت عملی اور منتخب منصوبوں کیلیے پیشگی فزیبلٹی سٹڈیز کا انعقاد شامل تھی۔ اس اقدام کا مقصد ریگولیٹری عمل کو ہموار کرنا، قابل عمل سرمایہ کاری کی حکمت عملی تیار کرنا اور نجی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لیے فنڈز کا قیام شامل تھیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں