کراچی : پولیس نے کلفٹن میں مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی سے متعلق کہا ہے کہ لڑکی اغواکاروں کو جانتی ہے اور پہلے سے رابطے میں تھی۔
تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں لڑکی کے اغوا، مبینہ زیادتی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کے ابتدائی بیان اور میڈیکل رپورٹ میں بھی تضاد ہے، مبینہ اغوا، زیادتی کیس میں مفرور ملزمان کے بیان اہم ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی اغوا کاروں کو پہلے سے جانتی ہے اور پہلے سے رابطے میں تھی، لڑکی نے بتایا تھا کہ ملزمان نیم بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کرگئے جبکہ سی سی ٹی وی میں لڑکی نیم بے ہوش نہیں لگ رہی۔
پولیس کے مطابق معاملہ دوستی کا معلوم ہوتا ہے، ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارے لیکن وہ فرار ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کے بیانات بھی ریکارڈ کرلیے گئے ہیں، سی سی ٹی وی میں گاڑی میں سیکیورٹی گارڈ بھی بیٹھا نظر آرہا ہے۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ملزم جیکب آباد کے مرحوم سیاسی رہنما کا رشتہ دار ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی نے واقعے کے بعد بھی ملزمان سے رابطہ کیا، لڑکی رضامندی سے گئی یا اغوا ہوئی تفتیش کررہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو 9 بج کر 46 منٹ پر گاڑی میں بٹھایا گیا جبکہ 10 بج کر 44 منٹ پر لڑکی کو شاپنگ مال کے گیٹ کے قریب چھوڑا گیا۔
کلفٹن اجتماعی زیادتی کیس : میڈیکل رپورٹ میں لڑکی سے زیادتی کی تصدیق نہیں ہوئی
واضح رہے کہ کلفٹن سے لڑکی سے مبینہ اغوا و زیادتی کے واقعے میں میڈیکل رپورٹ میں لڑکی سے زیادتی کی تصدیق نہیں ہوئی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کے جسم پرتشددیا زبردستی کے نشانات نہیں پائے گئے، متاثرہ لڑکی کے ڈی این اے نمونے حاصل کرلیے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ رات خیابان نشاط اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے ، تاہم ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا ، ملزم کی لوکیشن رات بھر کراچی کے مختلف علاقوں کی آتی رہی، واقعے میں ملوث ملزمان کا تعلق اندرون سندھ سے ہے، اور ان کی عمر پچیس سے چھبیس سال کےدرمیان ہے، ملزمان ایک سے دو روز میں گرفت میں ہوں گے۔