حکومت کی جانب سے چھوٹے تاجران کی سہولت کیلئے آسان فکسڈٹیکس اسکیم کا اجرا کر دیا گیا۔
چھوٹے تاجران کے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی ادائیگی ماہانہ بجلی کے بل کیساتھ ہو گی۔ چھوٹےتاجروں سے ایف بی آر کسی اور مد میں سیلز ٹیکس یا انکم ٹیکس وصول نہیں کرے گا۔
مقررہ فکسڈٹیکس کی ماہانہ ادائیگی کرنے والے چھوٹے تاجران آڈٹ سے مستثنیٰ ہوں گے۔ چھوٹے تاجر ماہانہ فکسڈٹیکس ادا کر کے متعلقہ کمشنر سے سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔
https://urdu.arynews.tv/shopkeepers-across-the-country-are-protesting-against-rising-electricity-bills/
وکلا، ڈاکٹرز، بیوٹی پارلرز پر ووائڈرز متعلقہ کمشنر سے استثنیٰ حاصل کر سکتے ہیں۔ ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمیشنز کو اس سلسلےمیں ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔
کےالیکٹرک نے جون کے مہینے میں کراچی کے 4 لاکھ 90 ہزار سے زائد تاجروں کو فکسڈ ٹیکس کے 6 ہزار روپے کے بل بھیج دئیے۔ فنانس بل میں تاجروں کو یکم جولائی سیلز ٹیکس شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
کراچی چیمبر اور تاجر تنظیموں نے کے ای کی جانب سے جاری کئے گئے بلوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے چیمبر سمیت کسی تاجر تنظیم کو کوئی اعتماد میں نہیں لیا ہے۔
صدر کراچی چیمبر کا کہنا ہے کہ فکسڈ ٹیکس کے لیے تاجروں نے رضامند ہیں لیکن اس طرح کے طریقہ کار پر نہیں مہینوں سالوں سے بند دکانوں اور کمرشل جگہوں کے بھی 6 ہزار کا ٹیکس لگا کر بل جاری کر دیے۔