ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی صدارتی انتخابات میں جیت کے لیے اہم کامیابی مل گئی۔ انتخابی دوڑ میں 5 فیصد ووٹ لینے والے امیدوار سنان اوگان نے صدر اردوان کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
اوگان گزشتہ ہفتے ترکی کے صدارتی انتخابات میں تیسرے نمبر پر آئے تھے۔ انہوں نے5.17 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے جس سے کچھ تجزیہ کاروں نے انہیں رن آف کے لیے ممکنہ "کنگ میکر” قرار دیا تھا۔
اوگان نے انقرہ میں نیوز کانفرنس میں اردوان کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مہم نے ترک قوم پرستوں کو سیاست میں "اہم کھلاڑی” بنا دیا ہے۔
اپنے حامیوں سے رن آف میں اردوان کی حمایت کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آخری فیصلہ کرنے سے پہلے ہم نے ہر طرح کی مشاورت کی ہم نے یہ فیصلہ اس لیے لیا ہے کہ ہمیں یقین ہے ہمارا فیصلہ ہمارے ملک اور قوم کے لیے درست فیصلہ ہے۔
قوم پرست امیدوار کی جانب سے یہ اعلان 28 مئی کو ہونے والے انتخابات سے چند دن قبل سامنے آیا ہے جس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا اردوان یا حزب اختلاف کے اہم رہنما کمال قلیچ دار اوغلو اگلے پانچ سال تک ملک کی قیادت کریں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اوگان کی توثیق کے باوجود یہ یقینی نہیں ہے کہ ان کے تمام حامی اردوان کے پاس جائیں گے کیونکہ الائنس میں شامل وکٹر پارٹی کے کچھ سپورٹرز کے قلیچ دار اوغلو کی جانب راغب ہونے کا امکان ہے جبکہ اے ٹی اے الائنس کے ایسے بھی سپورٹرز ہوں گے جو رن آف ریس میں ووٹ ڈالنے سے انکار کریں گے۔