کراچی: سندھ حکومت نے دہشت گردی کے واقعات میں اوپن لیٹر گاڑیوں کے استعمال کی روک تھام کے لیے اہم فیصلے کرلیے، اوپن لیٹر گاڑی اب نہیں چلے گی۔
تفصیلات کے مطابق دہشت گردی اور لوٹ مار کے متعدد واقعات میں اوپن لیٹر گاڑیوں کے استعمال ہونے کی رپورٹس کے بعد اس شعبے میں انقلابی اقدامات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈی جی ایکسائز شبیر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ 2019 سے گاڑیوں کی ٹرانسفر کے لئے خریدار اور فروخت کرنے والے دونوں کی حاضری لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،رجسٹریشن کے وقت حاضری کے بعد بائیو میٹرک بھی فعال ہوجائے گا۔ٹرانسفر کے لئے دونوں فریقین کی موجودگی کے حوالے سے تجاویز سندھ حکومت کو ارسال کردی ہیں۔
جنوری دوہزار 19 سے رجسٹریشن بک کے بجائے اسمارٹ کارڈ کا اجرا بھی شروع ہوجائے گا، ڈی جی ایکسائز کا کہنا تھا کہ سندھ کارجسٹریشن اسمارٹ کارڈ پنجاب کے مقابلے میں زیادہ سیکیورٹی فیچرز والا ہوگا اورفیس بھی زیادہ ہوگی۔
ڈی جی ایکسائز کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد اوپن لیٹر پر گاڑیاں چلانے والوں میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایاکہ 25 سال سے پرانی گاڑیوں کا ریکارڈ اور رجسٹریشن ختم کرنے کی بھی تجویز دی ہے،چنگ چی موٹر سائیکل لوڈر ز کی رجسٹریشن کی ابھی تک کوئی پالیسی نہیں ہے۔