سندھ حکومت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کیلئے ٹائم فریم دینے سے انکار کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخانات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا الگ اجلاس بلانےکافیصلہ کیا گیا ہے اور چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی ہے کہ اجلاس رواں ہفتے طلب کیا جائے۔
چیف سیکرٹری نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سندھ حکومت بلدیاتی قوانین میں تبدیلیاں چاہتی ہے قوانین میں تبدیلی کیلئے 6 ماہ کا وقت درکار ہے جب کہ مردم شماری کےحتمی اعداد و شمار پر تحفظات ہیں جب تک ہماری اپیل کا فیصلہ نہیں ہوتا بلدیاتی انتخابات نہیں کرا سکتے تحفظات کی موجودگی میں سندھ میں قانون سازی ممکن نہیں۔
الیکشن کمشنر نے کہا کہ پارلیمنٹ مسئلہ حل نہیں کراتی تو کیا بلدیاتی انتخابات نہیں ہوں گے؟ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کےانعقادمیں سنجیدہ نہیں ہے۔
اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سندھ میں بلدیاتی اداروں کی معیاد30اگست2020کوختم ہو گئی تھی اور رولز کے تحت الیکشن کمیشن 120دن کےاندر الیکشن کرانے کا پابند ہے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےتمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں حلقہ بندی افسران اورحلقہ بندی اتھارٹیز کا نوٹیفکیشن یکم جون کو کیا گیا الیکشن کمیشن کولوکل کونسلزکی تعداد، نقشہ جات و دیگر ضروری ڈیٹافراہم کرے۔