کراچی: صوبہ سندھ کے اسپتالوں میں صحت پروگرامز کے لیے ادویات کی خریداری میں 2 ارب روپے کی خرد برد سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت آڈیٹرز کو 2 ارب چوالیس کروڑ روپے کی خریداری کا ریکارڈ فراہم نہ کرسکا، آڈٹ رپورٹ میں صحت پروگرامز کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی بھی کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ادویات کی خریداری کے لیے ڈرگ لیبارٹری سے ٹیسٹنگ لازم ہے مگر 2015 سے 2017 تک بغیر کسی ٹیسٹ کے خریداری کی گئی۔
رپورٹ میں محکمہ صحت سے اجلاس بلانے کی درخواست کی گئی اور یہ بھی بتایا گیا کہ سفارش کے باوجود پبلک اکاؤنٹ آفیسر نے اجلاس طلب نہیں کیا۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بے ضابطگیوں کے معاملے کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔دوسری جانب صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ محکمہ صحت سندھ کے تحت ڈیپارٹمنٹل اکاونٹ کمیٹی کی میٹینگز ہوتی ہیں، آڈٹ رپورٹ سامنے آنے کے بعد اجلاس کیوں طلب نہیں کیا گیا اس معاملے پر متعلقہ افراد سے پوچھ گچھ کروں گی۔