جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

پولیس افسران و اہلکاروں کیلیے سوشل میڈیا پالیسی بنا دی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا حکمنامہ پولیس کے ٹک ٹاکرز کو نہ روک سکا اور یوں پولیس افسران و اہلکاروں کی جانب سے ویڈیوز بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

تاہم اب ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کی جانب حمتی حکمنامہ سامنے آیا ہے جس میں باقاعدہ طور پر پولیس افسران و اہلکاروں کیلیے سوشل میڈیا پالیسی بنا دی گئی۔

جاوید عالم اوڈھو کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ مجاز اتھارٹی کی جانب سے مشاہدہ کیا گیا ہے کہ پولیس افسران و اہلکار سوشل میڈیا پر مشغول رہتے ہیں اور مواد شئیرکرتے ہیں جو کہ کبھی کبھی مواد پولیس کے پیشہ ورانہ طرز عمل کے معیار کے مطابق نہیں ہوتا۔

- Advertisement -

خط میں لکھا گیا کہ اس کے پیش نظر ان ہدایات پر عل پیرا ہونا ضروی ہے کہ وہ ویڈیوز جن میں پولیس وردی بیج گاڑیاں ہتھیار یا پراپرٹی نظر آتی ہے ایسی ویڈیوز مجاز اتھارٹی کی پیشگی منظوری سے بنائی جائیں اور ویڈیوز کو صرف آفیشل اکاونٹ سے ہی اپلوڈ کیا جائے گا۔

مزید کہا گیا کہ تضحیک آمیز فرقہ مذہبی یا جنس کی بنیاد پر مواد شئیر نہ کیا جائے، پولیس کو ذاتی سیاسی اور مذہبی خیالات شئیر کرنے کی اجازت بھی نہیں، صرف متعلقہ پولیس میڈیا ہیڈ ہی پولیس سرگرمیوں کا مواد جاری کریں گے۔ اس کے علاوہ کوئی پرائیویٹ شخص مجاز حکام سے پیشگی اجازت کے بغیر پولیس کی املاک کا استعمال نہیں کر سکتا۔

خط میں وارننگ دی گئی کہ پولیس افسران و اہلکار 7 روز کے اندر نامناسب مواد ہٹا دیں ورنہ متعلقہ پولیس افسران سخت کارروائی کریں گے اور ہدایت پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی جو کہ وارننگ معطلی یا نوکری سے برطرفی بھی ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ ڈی آئی جی ایس ایس پی ایس پی یونٹ ہیڈ نفاذ کے ذمہ دار ہوں گے اور تمام متعلقہ افسران ماتحتوں تک یہ پیغام پہنچا دیں۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں