کراچی: سندھ میں ایک جانب سرکاری تعلیمی ادروں میں درسی کتب کا فقدان ہونے سے سینکڑوں طلباء کا مستقبل داو پر لگا ہوا ہے تو دوسری جانب وہی درسی کتب دکانوں پر فروحت کی جارہی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابوں کی چوری کا انکشاف ہوا ہے، شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے کارروائی کے دوران 2 ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس نے گرفتار ملزمان طارق شاہ اورصابر شاہ کیخلاف سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا کہ ہمیں محکمہ تعلیم کا عملہ ورکشاپ سے کتابیں دیتا تھا، ہم کتابوں کے کور تبدیل کرکے مختلف مارکیٹوں میں بیچتے ہیں، دونوں گرفتار ملزمان کو آج عدالت میں پیش کیا جائیگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ضلع بدین میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے ملنے والی سینکڑوں درسی کتب کباڑ کی دکان پر فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔
سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ میں کرپشن کا انکشاف
ضلع بدین کی تحصیل گولاڑچی میں ایس ٹی بی بی کی جانب سے ملنے والی درسی کتابیں جو کہ سرکاری تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات میں مفت تقسیم کی جانی تھیں وہی کتابیں کباڑ کی دکان پر فروخت کے لئے لائی گئی تھیں۔