تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

بھارت کا مقدس مذہبی علاقہ زمین میں دھنسنے لگا، لوگ خوفزدہ

نئی دہلی: بھارت کے مقدس ترین قصبے جوشی مٹھ میں زمین دھنسنے کا سلسلہ جاری ہے، رہائشی مکانات میں دراڑیں پڑ رہی ہیں اور خوفزدہ لوگ یہاں سے ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔

اردو نیوز کے مطابق بھارتی ریاست اترا کھنڈ میں مقدس ترین سمجھے جانے والے قصبوں میں سے ایک جوشی مٹھ میں رہائشی مکان زمین میں دھنس رہے ہیں اور اس کے رہائشی کئی ماہ سے مدد کے منتظر ہیں جو ابھی تک مہیا نہیں کی گئی۔

سطح سمندر سے تقریباً 18 سو میٹر (6 ہزار فٹ) بلندی پر واقع جوشی مٹھ ہمالیہ کے متعدد اہم مذہبی مقامات تک رسائی کا بڑا راستہ ہے جہاں سے ہر سال ہزاروں زائرین گزرتے ہیں۔

جوشی مٹھ کی آبادی تقریباً 20 ہزار نفوس پر مشتمل ہے، جنوری میں گھروں کے زمین میں دھنسنے کا معاملہ عالمی سطح پر سامنے آیا، لیکن اس وقت تک کافی دیر ہو چکی تھی۔

اس قصبے میں 860 سے زائد گھر دراڑیں پڑ جانے کی وجہ سے رہائش کے قابل نہیں رہے۔

سیو جوشی مٹھ کمیٹی کے سماجی کارکن اٹل ستی کا کہنا ہے کہ دراڑیں دن بدن بڑی ہوتی جا رہی ہیں اور لوگ خوف میں مبتلا ہیں، ہم کئی برسوں سے اس تباہی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ یہ ایک ٹائم بم ہے۔

ماہرین اور سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ جوشی مٹھ کا مستقبل خطرے میں ہے جس کی وجہ ماحولیاتی تبدیلی کے علاوہ سیاحوں کے لیے تعمیرات اور قریب ایک ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے لیے سڑکوں اور سرنگوں کی تعمیر ہے۔

فروری 2021 میں جوشی مٹھ اور آس پاس کے علاقوں میں آنے والے سیلاب میں کم از کم 200 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ماحولیات کے ماہر وملیندو جہا کا کہنا ہے کہ آپ کہیں بھی کوئی بھی تعمیر اس لیے نہیں کر سکتے کہ اس کی اجازت ہے، مختصر وقت کے لیے شاید یہ ڈیویلپمنٹ ہے، لیکن اصل میں یہ تباہی ہے۔

جوشی مٹھ سے 240 خاندان ہجرت کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور انہیں کوئی علم نہیں کہ وہ کبھی واپس اپنے گھروں کو لوٹ سکیں گے۔

حکومت ماہرین کے خبردار کرنے کے باوجود علاقے میں مہنگے پراجیکٹس جاری رکھے ہوئے ہے جن میں ایک ہائیڈرو پاور اسٹیشن اور ہائی وے بھی شامل ہے۔

Comments

- Advertisement -