لاہور : امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 70 سال بعد بھی قبائلی عوام پر انگریز کا کالا قانون نافذ ہے جس کے باعث وہاں کے عوام احساس محرومی کا شکار ہیں اس لیے ضروری ہے کہ قبائلی اصلاحات کو 2018 تک مکمل کر لیا جائے۔
وہ لاہور میں مرکزی دفتر میں قبائلی وفد سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں سےمتعلق کابینہ کے فیصلوں پر جلد عمل درآمد کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ایف سی آر کا کالا قانون قبائلیوں کوغلام بنانےکے لیےنافذ ہوا تھا جو تاحال رائج ہے اور قبائلیوں میں احساسِ محرومی کا باعث بن رہے ہیں اس لیے ضروری ہوگیا ہے کہ 2018 تک قبائلی اصلاحات کو نافذ العمل کردیا جائے۔
امیر جماعت سراج الحق قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کےتاخیری حربے قابل قبول نہیں ہیں اور صوبائی حکومت کو قبائلی علاقوں سےمتعلق اختیارات دیے جائیں تاکہ وہاں کے عوام میں احساس محرومی ختم ہو۔
واضح رہے فاٹا علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اس سے قبل 2018 تک اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں تاکہ فاٹا کے عوام کو قومی دھارے میں شامل کیا جاسکے جس کے بعد فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کردیا جائے گا۔