لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ میں اپنی حکومت نہیں رب کا نظام قائم کرنا چاہتا ہوں اور اللہ کی زمین پر اللہ کا قانون نافذ کرنے کے لیے جدوجہد کرنا جماعت اسلامی کی اولین ترجیح ہے.
وہ جماعت اسلامی کے کارکنان کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ میں مدینہ منورہ کی طرز پر اسلامی حکومت دیکھنا چاہتا ہوں جہاں شریعت الہی کے تحت فیصلے کیے جاتے تھے اور جہاں غریب و امیر کے درمیان کوئی تفریق نہیں تھی اور جہاں سن کو حقوق ملا کرتے تھے.
سراج الحق نے صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے متنازعہ بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں حکومت سے سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ختم نبوت پرایمان نہ رکھنے والا مسلمان ہوسکتا ہے؟
اس موقع پرانہوں نے مطالبہ کیا کہ رانا ثناء اللہ کو متنازعہ بیان دینے اور حساس معاملہ کو اچھالنے پر وزارت سے فارغ کیا جائے کیوں کہ پاکستان ان جیسے پاکستان کو سب سے بڑا خطرہ آستین کے سانپوں سے ہے.
سراج الحق نے کہا کہ سانق وزیراعظم نواز شریف اور خاندان کو بار بار موقع دیا لیکن انہوں نے بے وفائی کی اورعوام کے بہبود کے لیے کوئی کام نہیں بلکہ اپنی جیبیں بھری اور کرپشن سے کمائی گئی دولت کو بیرون ملک منتقل کیا.
انہوں نے کہا کہ پاکستان سیکولر ازم یا لبرل ازم کے لیے نہیں بنایا گیا تھا بلکہ پاکستان توصرف دین اسلام کے لیے بنایا گیا تھا لیکن اس مملکت خداد پاکستان میں اج کچھ لوگ ختم نبوت کے قانون پر قدغن لگائی جا رہی ہے.