تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پنجاب کے میدانی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں، سانس سمیت دیگر بیماریوں میں اضافہ

لاہور : پنجاب کے میدانی علاقوں میں اسموگ کا راج جاری ہے، مختلف شہروں میں صبح کے وقت اسموگ ہونے سے حد نظر کم ہو گئی ، جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے میدانی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں ہیں، لاہور، اوچ شریف،ملتان، بہاولپور سمیت پنجاب کے کئی شہر دھند اور گردوغبار سے بننے والی اسموگ نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔

خانپور میں بھی شدید اسموگ نے ڈیرے ڈال لئے ہیں جبکہ تاندلیانوالہ میں شدید دھند کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔

ٹریفک پولیس نے ڈرائیورزکو فوگ لائٹ استعمال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے اسموگ کے باعث سانس کی بیماریوں سمیت دیگر بیماریوں میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے۔

محکمہ صحت نے سموگ کے پھیلاؤ کے باعث شہریوں کو گھروں کے شیشے بند رکھنے اور موٹرسائیکل و سائیکل سواروں کو منہ ڈھانپ کر موٹرسائیکل چلانے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش نہ ہونے کی وجہ سےاسموگ میں اضافہ ہورہا ہے، فضائی آلودگی اور شہر میں جاری تعمیراتی کاموں کے باعث پھیلنے والی اسموگ کا قدرتی سدباب موسم سرما کی بارش ہے جسکا آئندہ پندرہ روز تک ہونے کا کوئی امکان نہیں۔


مزید پڑھیں : خبردار! زہریلی اسموگ آںے کو ہے


محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے تک پنجاب کے وسطی علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔

واضح رہے کہ ماہرین موسمیات و ماحولیات رواں برس ایک بار پھر لاہور سمیت ملک کے دیگر شہروں کے بھی زہریلی اسموگ کا شکار ہونے کی پیشن گوئی کر چکے ہیں۔

اس زہریلی اسموگ نے گزشتہ برس لاہور اور بھارتی شہر نئی دہلی سمیت دنیا بھر کے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کی وجہ سے کاروبار زندگی معطل ہوگیا تھا اور اسکول کالجز بند کردیے گئے تھے۔

یہ زہریلی اسموگ دراصل دھند ہی تھی جو بدترین فضائی آلودگی اور کاربن کے اخراج کے ساتھ مل کر جان لیوا زہریلی اسموگ کی شکل اختیار کر گئی تھی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -