تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

سانپ کیا چیز برداشت نہیں کر سکتے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسی کیا چیز ہے جسے سانپ برداشت نہیں کر سکتے، اور اس کی وجہ سے وہ پورا ایک موسم چھپ کر گزار دیتے ہیں؟

آپ نے دیکھا یا سنا ہوگا کہ گرمیوں میں سانپ زمین سے باہر نکل آتے ہیں اور سردیوں میں کہیں غائب ہو جاتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں کے دوران سانپوں کے لاپتا ہونے کی وجہ کم درجہ حرارت ہے، کیوں کہ سانپوں کا خون سرد ہوتا ہے اور سردی کو برداشت نہیں کر سکتے، سردی ان کی موت کا سبب بن سکتی ہے۔

سعودی عرب جیسے صحرائی علاقے میں بھی سردیوں میں سانپ غائب ہو جاتے ہیں، اس سلسلے میں سعودی عرب میں سانپوں کا مطالعہ کرنے والے نایف المالکی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ سعودی عرب کے صرف معتدل علاقوں میں سانپ دن کے شروع میں اور غروب آفتاب سے قبل اپنے بلوں کے قریب دیکھے جا سکتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں مختلف علاقوں میں بڑھتی ہوئی سردی اور بارشوں میں اضافے کے ساتھ سانپ زیادہ تر غائب ہو جاتے ہیں کیوں کہ مسلسل بارش اور طوفانی بہاؤ بلوں اور سانپوں کی رہائش گاہوں کی تباہی کا باعث بنتے ہیں۔

بارشوں میں کیا ہوتا ہے؟

نائف المالکی نے خبردار کیا کہ بارشوں اور طوفانوں میں سانپ اور بچھو بلوں سے بہتے ہوئے غیر متوقع جگہوں پر پہنچ جاتے ہیں، لہٰذا ان کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

المالکی کے مطابق سعودی عرب میں سانپوں کی تقریباً 56 اقسام پائی جاتی ہیں اور یہ معتدل گرم اور سرد علاقوں میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔

غیر سماجی مخلوق

المالکی نے کہا کہ عام طور پر سانپ آپس میں غیر سماجی مخلوق ہیں، یہ ملن کے دوران جمع ہوتے ہیں اور پھر منتشر ہو جا تے ہیں، ان کی مادریت نہیں ہوتی۔

سعودی اقسام

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پائے جانے والے خطرناک سانپوں میں چٹانی سانپ، ابو سیور، ورقی الانف، ابو عیون زہریلے سانپوں میں شمار کیے جاتے ہیں جب کہ بلیک مانبا، عرب کوبرا مشرقی قالینی سانپ، ام جنیب صحرائی سانپ اور بلیک پوریس بھی خطرناک سانپوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -