پیر, نومبر 4, 2024
اشتہار

مری، گلیات میں برف باری شروع، پچھلے برس 23 سیاحوں کی ہلاکت کے خوف کی بازگشت

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: پاکستان کے مشہور تفریحی مقامات مری اور گلیات میں برف باری شروع ہو گئی ہے، سرد برفیلے موسم کے ساتھ ہی پچھلے برس کے 23 سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے کے خوف کی بازگشت بھی ذہنوں میں تازہ ہو گئی ہے، تاہم رواں برس کسی سانحے سے بچنے کے لیے ایک پلان مرتب کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی احسن حمید نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال شدید برف باری کے باعث جو صورت حال پیدا ہوئی تھی اس کو مدنظر رکھتے ہوئے گلیات میں سیاحوں کی حفاظت کے لیے ایک پلان مرتب کیا گیا ہے۔

پلان کے مطابق گلیات کو 4 یونٹس میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلا یونٹ نتھیا گلی، دوسرا ڈونگا گلی، تیسرا چھانگا گلی اور چوتھا یونٹ پاڑیاں کا علاقہ ہوگا، جو خیبر پختون خوا اور مری کو آپس میں ملاتا ہے، اس مقام کو بھی ایک حکمت عملی کے تحت دیکھا جائے گا۔

- Advertisement -

ترجمان احسن حمید نے بتایا کہ جب برف باری شروع ہوگی، ہم تیار رہیں گے اور چاروں مقامات پر ہماری مشینری کام شروع کر دے گی، اسنو کلیئرنس آپریشن کو چاروں پوائنٹس پر مانیٹر کیا جائے گا، برف پڑتے ہی راستوں کی صفائی کا عمل بھی شروع کر دیا جائے گا، تاکہ گلیات میں پہلے سے زیادہ سیاح آئیں اور برف باری سے لطف اندوز ہوں۔

خیال رہے کہ موسم سرما کی برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لیے زیادہ تر سیاح مری، گلیات اور وادئ سوات کا رخ کرتے ہیں۔ ملک کے ان شمالی علاقوں میں برف باری کا آغاز ہو گیا ہے، محکمہ موسمیات نے جنوری میں بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں زیادہ برف باری کا امکان ظاہر کیا ہے، اور بعض مقامات پر شدید برف باری کا بھی امکان ہے۔

جب گلیات ڈویلپمنٹ اٹھارٹی کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ اس سال سیاحوں کی حفاظت کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اگر توقع سے زیادہ برف باری ہوتی ہے تو انتظامیہ کیسے نمٹے گی؟ تو احسن حمید نے بتایا کہ پچھلے سال جو ہوا اللہ کرے ایسا پھر کبھی نہ ہو، ہم نے انتظامات کر لیے ہیں، اور اس بار سیاحوں کو بہتریں سہولیات فراہم کریں گے۔

موسم

محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال دسمبر خشک رہا، آخری ہفتے میں کمشیر، گلکت اور خیبر پختون خوا کے پہاڑی علاقوں میں ہلکی بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برف باری ہوئی، جنوری میں بھی اس بار معمول سے کم بارشوں کا امکان ہے، لیکن کچھ پہاڑی علاقوں میں شدید برف باری بھی ہو سکتی ہے۔

ہیلپ لائن 1422

خیبر پختون خوا کے محکمہ سیاحت کے ترجمان سعد بن اویس نے بتایا کہ ہر سال موسم سرما میں سیاحوں کی بڑی تعداد سوات اور گلیات کے حسین نظارے دیکھنے کے لیے آتے ہیں، محکمہ سیاحت ان کو بہترین سہولیات دینے کے لیے کوشاں ہے، بارش اور برف باری کے موسم میں سیاح جس سیاحتی مقام پر جانا چاہتے ہیں، وہ ہیلپ لائن 1422 پر رابطہ کر کے معلومات حاصل کرسکتے ہیں، ہیلپ لائن پر سیاحوں کو راستوں اور ہوٹلوں کے بارے میں بھی معلومات مہیا کی جائیں گی۔

پی ڈی ایم اے کی منصوبہ بندی

پراونشل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان تیمور خان نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے بچنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا ہے، تمام اضلاع کے ضلعی انتظامیہ پہلے سے نشان دہی کریں گے کہ کون سی جگہ پر لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر ہنگامی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے، ایسی کسی صورت حال سے بچنے کے لیے پلان بھی تیار کیا جائے گا۔

پچھلے سال گلیات اور مری میں زیادہ برف باری سے نقصانات ہوئے تھے، پی ڈی ایم اے نے پہلے سے انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا، کہ برف باری زیادہ ہوگی، تیمور خان نے بتایا کہ پچھلے سال پی ڈی ایم اے کی ہدایات پر انتظامیہ نے سیاحوں کی تقریبا 27 سو گاڑیاں جو خیبر پختون خوا سے مری جا رہی تھیں، کو مری میں داخل ہونے سے روکا تھا، اگر یہ 27 سو گاڑیاں مری میں داخل ہوتیں تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔

مری، گلیات میں گزشتہ برس

یاد رہے کہ گزشتہ موسم سرما میں 7 اور 8 جنوری 2022 کی رات مری اور گلیات میں شدید برف باری کی وجہ سے ہزاروں سیاح پھنس گئے تھے، توقع سے زیادہ برف باری اور راستے بلاک ہونے کی وجہ سے ہزاروں گاڑیاں برف میں پھنس گئی تھیں، جس کی وجہ سے ٹریفک مکمل جام ہو گیا تھا اور سیاحوں کو رات گاڑیوں میں گزارنا پڑی، اس دوران شدید سردی کی وجہ سے 23 سیاح جاں بحق ہو گئے۔

ترجمان گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی احسن حمید نے بتایا کہ پچھلے سال جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک تھا، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ریسکیو عملے نے سیاحوں کو بہ حفاظت نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی تھی، جس کے نتیجے میں گلیات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، احسن حمید نے بتایا کہ برف باری کے باعث پچھلے سال جو سیاح پھنس گئے تھے ان کو ہوٹلوں میں رہائش اور کھانا پینا مفت فراہم کیا گیا تھا۔

احسن حمید نے کہا ’’گلیات ہوٹل ایسوسی ایشن سے ہماری بات جیت جاری ہے، توقع سے زیادہ برفباری کی صورت میں جو سیاح ہوٹلوں میں پہلے سے موجود ہوں گے، ان کو ہر قسم سہولت دی جائے گی، جب تک روڈ کلیئر نہیں کیے جاتے، سیاح ہوٹلوں میں رہیں گے اور ان کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔‘‘

Comments

اہم ترین

مزید خبریں