تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

برف کی چادر اوڑھے کوئٹہ کا حسن.. تصاویر دیکھیں

بلوچستان ان دنوں تیز بارشوں اور برف باری کی تباہ کاریوں کی زد میں ہے لیکن دو سال بعد ہونے والی برف باری کے سبب کوئٹہ کے شہری بے پناہ خوش ہیں۔

بلوچستان میں اب کی بار موسم سرما طوالت اختیار کرچکا ہے اور اب کی بار ہونے والی برف باری نے کئی دہائیوں کے ریکارڈ توڑے ہیں۔ خود کوئٹہ شہر میں دوسال بعد برف باری ہوئی ہے۔

کوئٹہ شہر میں آخری بار جنوری 2017 میں برف باری ہوئی تھی اور اس کے بعد آنے والے سالوں میں بارش بھی انتہائی کم ہوئی تھی جس سے شہری بے پناہ تشویش میں مبتلا تھے۔

برف باری نہ ہونے اور کم بارشوں کے سبب شہر کے زیر زمین پانی کی سطح نیچے جارہی تھی جبکہ کوئٹہ کی عالمی شہرت یافتہ ہنہ جھیل بھی تباہی کے کنارے پر پہنچ چکی تھی تاہم اس سال ہونے والی بارشوں نے اس جھیل کو لبالب بھر دیا ہے ، جس سے کوئٹہ میں ایک بار پھرسیاحت زور پکڑے گی۔

کراچی کو پانی سپلائی کرنے والا حب ڈیم بھی بلوچستان میں ہونے والی بارشوں کا منتظر رہتا ہے اور اب کی بار صورتحال یہ ہے کہ ڈیم بھرنے والا ہے جبکہ میرانی ڈیم بھی پانی سے بھرچکا ہے اور بھی صوبے کے چھوٹے بڑے ذخیروں میں پانی کی صورتحال بہتر ہورہی ہے۔

نہ صرف یہ بلکہ پہاڑوں پر پڑنے والے برف کے سبب امید ہے کہ اب کی بار موسمِ گرما میں بھی پانی بھرپور مقدار میں میسر ہوگا جس سے تباہی کے دہانے پر پہنچی بلوچستان کی زراعت ایک بار پھر زور پکڑے گی اور بلوچستان میں بھی کھیت لہرائیں گے۔

کوئٹہ میں ہونے والی برف باری کے سبب ارد گرد کے علاقوں سے جوق دردجوق مقامی سیاح شہر کا رخ کررہے ہیں ۔ جس سے شہر میں سیاحت کا کاروبار زور و شور سےچل رہا ہے۔

 برف باری کے سبب گاڑیاں پھنسنے اور راستوں کی بندش کے واقعات بھی پیش آرہے ہیں تاہم پاک فوج کے جوان ایسی صورتحال میں متاثرین کی مدد کرنے کے لیے پہنچ رہے ہیں۔


تصاویر بشکریہ : صادقہ خان ( کوئٹہ)۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں