اسلام آباد : پاکستان کے خلائی تحقیق کے ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کا کہنا ہے کہ زمین کو ایک طاقتور شمسی طوفان کا خطرہ ہے۔
سپارکو ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سورج سے شعاعوں کا اضافی اخراج زمین کی جانب بڑھ رہا ہے۔
اس حوالے سے ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ آئندہ 3 سے 4 دن تک سورج کی سطح سے اٹھنے والے پلازمہ اور مقناطیسی لہروں کے اثرات کا زمین پر آنے کا خدشہ ہے۔
ترجمان کے مطابق سورج سے خارج توانائی کی وجہ سے جیو مقناطیسی طوفان زمین کی طرف آیا، سیٹلائٹس، پاورگرڈ اور خلائی اسٹیشن بھی خطرے میں ہیں۔
شمسی طوفان کے نتیجے میں ریڈیو بلیک آؤٹ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، شمسی طوفان سے سیٹلائٹ کے ساتھ جی پی ایس نیٹ ورک متاثر ہوتا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے سورج کی سطح کی تصاویر جاری کردیں،3 کورونل ماس ایجیکشنز زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔
سپارکو ترجمان کا کہنا ہے کہ پہلے دو ایم کلاس سولر فلیئرز 7اگست کو جاری ہوئے، ابتدائی ایجیکشنز معمولی تھے لیکن تیسرا سولر فلیئر زیادہ طاقتور ہے، سورج کی سطح سے مزید کلاس فلیئر جاری ہورہے ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر سال 2003 میں کرہِ ارض کی فضا سے ٹکرانے والے سب سے طاقت ور شمسی طوفان کی وجہ سے پیدا ہونے والی مقناطیسی شعاؤں سے جاپان کا ایک مصنوعی سیارہ تباہ ہو گیا تھا۔