جوہانسبرگ: جنوبی افریقا کے سائسنی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کے ملک میں کرونا کی ایک اور قسم سامنے آئی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ مطابق افریقی ماہرین نے کرونا کی سامنے آنے والی نئی قسم کے حوالے سے کام کرنا شروع کردیا ہے، جس میں وہ اس کے اثرات اور پھیلاؤ پر سب سے زیادہ غور کررہے ہیں۔
کرونا کی یہ قسم تیزی سے نہیں پھیلی بلکہ بہت کم لوگوں میں ہی اس کی تشخیص ہوئی ہے۔
نیشنل انسٹٰ ٹیوٹ فار کمیونیکیبل ڈیزیز (این آئی سی ڈی) کے مطابق مقامی طور پر کرونا کی نئی قسم کو بی ون، ون فائیوٹونائن کا نام دیا گیا ہے، جس کے ابھی تک صرف بائیس کیسز رپورٹ ہوئے، جو ایک سے دوسرے میں منتقل ہوئے۔
مزید پڑھیں: کرونا سے آئندہ چار ماہ میں 7 لاکھ اموات کا خدشہ
پروفیسر ایڈریان نے بتایا کہ ہم ابھی اس نئی قسم کے حوالے سے کام کررہے ہیں، اس لیے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کرونا کے نئے ویریئنٹ نے بھی ساخت کو ماضی کے مقابلے میں تبدیل کیا مگر ابھی یہ نہیں بتایا جاسکتا کہ یہ کس حد تک متغیر ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس کرونا کی نئی قسم کا کیس جنوبی افریقا میں سب سے پہلے سامنے آیا تھا۔ بعد ازاں ڈبلیو ایچ او نے اسے بیٹا ویئرنٹ کا نام دیا تھا، جس کے بارے میں یہ کہا گیا تھا کہ یہ بہت تیزی کے ساتھ ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے جبکہ ویکسین لگوانے والے بھی اس سے محفوظ نہیں رہ سکتے۔